گزشتہ روز ایک انگریزی اخبار میں چھپنے والی خبر کا بہت چرچا رہا۔ خبر کے مطابق پچھلے ایک سال میں 7 لاکھ 56 ہزار لوگ بہتر مستقبل کی تلاش میں پاکستان چھوڑ گئے۔ خبر کی اشاعت کے بعد جہاں سوشل میڈیا پر اس کے بارے میں بحث شروع ہوئی، وہیں سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوں نے اس 'برین ڈرین' کو 'امپورٹڈ حکومت' کے خلاف عوامی ردعمل قرار دے دیا۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ، قریبا ایک سال قبل، اس وقت کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سرکاری دستاویزات کی تصاویر شئیر کرتے ہوئے تین سال میں دس لاکھ پاکستانیوں کو بیرون ملک نوکری ملنے کی خبر کو ایک کامیابی کے طور پر پیش کیا تھا۔ اسی ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے اگلے دو سالوں میں کم از کم بیس لاکھ لوگوں کو باہر بھیجنے کا بھی اعادہ کیا تھا۔
لیکن آپ اسے پاکستان کی سیاست کی مجبوری کہیں، یا اخلاقی پستی، اب وہی سابق وزیر اپنی پارٹی کی پالیسی کو فالو کرتے ہوئے اپنی ایک سال پہلے کہی گئی بات سے یکسر مختلف سٹینڈ لیتے نظر آئے۔ صرف فواد چوہدری ہی نہیں، پاکستان تحریک انصاف کے مختلف رہنماوں سمیت پارٹی کا آفیشل ٹویٹر ہینڈل بھی باہر جانے والے افراد کو موجودہ وفاقی حکومت سے بیزار ثابت کرنے پر تلے نظر آئے۔
یہ صرف ایک خبر ہی ہے، لیکن اس پر دیے جانے والے ردعمل سے بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف اور اسکی قیادت، سیاسی مخالفت کی بنیاد پر کسی بھی اقدام کی مخالفت کر سکتی ہے، چاہے پھر وہ اقدامات انہوں نے خود ہی کیوں نا اٹھائے ہوں۔