قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سربراہ نور عالم خان نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے توشہ خانہ کا گزشتہ 10سالوں کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
پی ٹی آئی کے باغی رکن قومی اسمبلی نور عالم خان نے کمیٹی میٹنگ کی سربراہی کرتے ہوئے کہا کہ ججوں اور بیوروکریٹس سمیت تمام افرادکو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ پیش کیا جائے۔
انہوں نے آڈیٹرجنرل آف پاکستان کو ہدایت کی کہ نہ صرف پچھلے دس سال میں سیاستدانوں کو ملنے والے تحائف کی تفصیل دی جائے بلکہ تمام محکموں کو ملنے والے تحائف کا بھی ریکارڈ قومی اسمبلی کی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے روبرو پیش کیا جائے۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے جن افراد کے تحائف کی لسٹ طلب کی ہے ان میں وزرائے اعظم، آرمی چیفس اور نیول چیفس سمیت چیف جسٹس، ایم این ایز، سینیٹرز، وزرائے اعلی اور گورنرز کو ملنے والے تحائف کا ریکارڈ بھی شامل ہوگا۔ نور عالم خان کا کہنا تھا کہ سرکاری اور ریاستی فرائض سرانجام دیتے ہوئے جو تحفے اور تحائف وصول کئے جاتے ہیں. وہ ذاتی تحفے نہیں ہوتے. اسی لئے عوام کا حق ہے کہ ان کی تفصیل جان سکیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان پر توشہ خانہ ریفرنس چل رہا ہے۔ عمران خان نے توشہ خانہ سے قریب 30 کروڑ مالیت کی اشیا جن میں گھڑیاں، بریسلٹ، کف لنکس، ہار، آئی فون ڈنر سیٹ، گولڈ پلیٹڈ کلاشنکوف کے علاوہ دیگر چیزیں بھی شامل تھیں.