القاعدہ سربراہ کی دھمکی کو سنجیدہ نہیں لیتے، ایمن الظواہری کے پیغام پر بھارت کا ردعمل

 القاعدہ سربراہ کی دھمکی کو سنجیدہ نہیں لیتے، ایمن الظواہری کے پیغام پر بھارت کا ردعمل
تین روز قبل جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں ایمن الظواہری نے اپنے حامیوں سے مخاطب ہو کر کہا تھا، ”کشمیر میں سرگرم مجاہدین اپنی پوری توجہ بھارتی افواج اور حکومت پر مسلسل حملے کرنے پر مرکوز کر دیں تاکہ معیشت کو نقصان پہنچے اور بھارت کی افرادی قوت نیز اہم تنصیبات اور ساز وسامان کا مسلسل نقصان ہوتا رہے۔

نئی دہلی حکومت نے اس دھمکی کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج ملک کی سالمیت اور خود مختاری کی حفاظت کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے اور ہمیشہ تیار ہے۔ رویش کمار کا کہنا تھا، ”یہ بات سب کو معلوم ہے کہ ہماری سکيورٹی فورسز قابل اور باصلاحیت ہيں اور وہ ہتھیاروں اور ساز و سامان سے اتنی لیس ہیں کہ اس طرح کی دھمکیوں سے گھبرانے والی نہیں ہیں۔ وہ ہمارے جان و مال کا تحفظ، ملکی سلامتی اور خود مختاری کی حفاظت کرنے کا پورا دم خم رکھتی ہیں۔

اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گردوں کی عالمی فہرست میں شامل ایمن الظواہری نے ’کشمیر کو نہ بھلائیں‘ کے عنوان سے جاری اپنی مذکورہ ویڈیو میں کہا ہے، ”کشمیر کی لڑائی کوئی علیحدہ لڑائی نہیں بلکہ بڑی طاقتوں کے خلاف مسلمانوں کے جہاد کا حصہ ہے۔

“ الظواہری نے اپنے علماء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا، ’’مسلمانوں کو بتائیں کہ کشمیر، فلپائن، وسطی ایشیاء، عراق، شام، صومالیہ، جزیرہ نما عرب اور ترکستان میں جہاد کی حمایت کرنا، ہر مسلمان کی انفرادی ذمہ داری ہے اور یہ کام اس وقت تک جاری رکھا جانا چاہيے جب تک ان علاقوں پر قابض ’کافروں‘ کو مسلمانوں کی سرزمین سے پوری قوت کے ساتھ نکال باہر نہ کر دیا جائے۔“ ایمن ظواہری نے اپنے بیان میں کشمیر میں مساجد، بازاروں اور عوامی اجتماعات کو نشانہ بنانے سے منع کیا ہے۔

بھارتی وزارت داخلہ کے ایک افسر کے مطابق کشمیر میں دہشت گردوں کے خلاف حالیہ کارروائیوں سے دہشت گردانہ حملوں میں واضح کمی اور دہشت گردوں کی ہلاکت میں واضح اضافہ ہوا ہے جس سے پریشان ہوکر یہ ویڈیو جاری کی گئی ہے۔ افسرکا مزید کہنا تھا کہ القاعدہ کے سربراہ الظواہری کے بھارت مخالف بیانات کا کشمیری نوجوانوں پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے