وزیراعظم عمران خان نے مونس الہٰی کو وفاقی وزیر بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ(ق) کے رکن قومی اسمبلی اور پرویزالہیٰ کے صاحبزادے مونس الہٰی کو وفاقی وزیر برائے آبی وسائل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کابینہ میں مسلم لیگ(ق) کے طارق بشیر چیمہ بھی وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ و تعمیرات ہیں۔
ق لیگ اور تحریک انصاف کے درمیان معاملات ٹھیک نہیں رہے
تحریک انصاف اور مسلم لیگ ق گو کہ حکومتی اتحاد ہے لیکن ان کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آتے رہے ہیں ۔ یہ اختلافات حکومت پہلے سال سے شروع ہو گئے۔ کئی بار وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ق لیگ کے تحفظات دور کرنے میں ناکامی کے بعد اب معاملات لے کر وزیر اعظم عمران خان کے پاس گئے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ملاقاتوں کی اندرونی کہانیوں کا بھی انکشاف ہوتا رہا ہے۔ جس یہ معلوم ہوتا تھا کہ یہ مسائل کس نوعیت کے ہیں۔ یاد رہے کہ 2019 میں چوہدری پرویز الٰہی نے عثمان بزدار سے شکایت کی کہ پی ٹی آئی قیادت سے جو معاملات طے ہوئے تھے، ان پر عمل نہیں کیا جا رہا ساتھ ہی مرکز اور پنجاب میں ق لیگ کو 2، 2 وزارتیں ملنے پر بھی اتفاق ہوا تھا اور یہ وعدہ بھی تاحال پورا نہیں ہوا۔ دوران ملاقات وزیر اعلیٰ پنجاب نے معاملات سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیرا عظم سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ پرویز الٰہی نے عثمان بزدار سے کہا کہ آپ کے والد سے میرے ذاتی تعلقات تھے، پھر بھی معاملات ٹھیک نہیں چل رہے۔ یہ لڑائیاں تب زیادہ شدت اختیار کیں تھیں جب گزشتہ سال وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے ق لیگ میں فارورڈ بلاک بنانے کے بیان پر چوہدری مونس الٰہی نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی سے اتحاد ختم بھی ہوسکتا ہے۔