عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی کارکردگی سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان میں 24-2023 کے دوران معاشی شرح نمو 2.5 فیصد اور مہنگائی کی شرح 25.9 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
رپورٹ میں آئی ایم ایف نے پیشگوئی کی ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 25.9 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
مالی سال 2023 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 29.6 فی صد رہی۔ مالی سال 2022 میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح 12.1 فی صد تھی۔ آئندہ مالی سال میں پاکستان کی معیشت پست شرح نمو کا شکار رہے گی۔
فورکاسٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح محض 2.5 فی صد ہو سکتی ہے۔ جب کہ 2024 میں بے روزگاری کی شرح 8 فی صد ہو سکتی ہے۔ سال 2023 میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 8.5 فی صد رہی۔ اور سال 2022 میں پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 6.2 فی صد تھی۔
آئی ایم ایف پیشگوئی کے مطابق پاکستان کا مالیاتی خسارہ معیشت کا 7.5 فی صد رہنے کا امکان ہے۔ معیشت میں قرضوں کا حجم 74.9 فی صد رہے گا اور حکومت کے زرمبادلہ کے ذخائر 8.9 ارب ڈالر رہیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کی تھا۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ سٹینڈ بائے معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد فوری طور پر ایک ارب 20 کروڑ ڈالرز کی قسط پاکستان کو جاری کردی جائے گی۔
اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔
آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہوگا۔ پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کیلئے ہے۔ پروگرام سے پاکستان کو معیشت کو اندرونی اور بیرونی عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔