سابق امریکی وزیر خارجہ اور ڈیموکریٹس پارٹی کی سابقہ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے ایک انٹرویو کے دوران ڈیپ سٹیٹ کی اصطلاح کی وضاحت کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ علم سیاسیات کے مفکرین نے ڈیٹ سٹیٹ کو سمجھانے کیلئے کچھ ریاستوں کے سیاسی ڈھانچے کی اصطلاح کے طور پر استعمال کیا ہے جہاں منتخب حکومت نہیں بلکہ کچھ ادارے حقیقی حکمران ہوتے ہیں جسکی مثال پاکستان جیسے ملک کی دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ملٹری اور اسٹیبلشمنٹ بالواسطہ طور پر ملک چلاتے ہیں۔ یعنی اگر کوئی وہاں منتخب بھی ہو مگر ان کے احکامات نا مانے تو ان کے خلاف سازش کر کے انہیں با آسانی باہر کیا جاسکتا ہے،گرفتار کیا جاسکتا ہے ،ان پر کوئی اور سنگین الزام لگایا جاسکتا ہے ،حتیٰ کہ مارا بھی جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اسے آزمانے کی کوشش کی مگر وہ اسے درست طریقے سے نا کر پائے۔
https://twitter.com/murtazasolangi/status/1315895150334414850
ہیلری کلنٹن کے اس انٹرویو نے پاکستان میں تہلکہ مچا دیا ہے کہ دنیا کے سب سے زیادہ طاقت ور ملک کی وزیر خارجہ پاکستان کو ایک غیر جمہوری ریاست تصور کرتی ہیں۔ ان حالات میں جب پی ڈی ایم اور اپوزیشن کی تمام جماعتیں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ مخالف تحریک چلا رہی ہیں ایسے میں ہیلری کا یہ بیان بہت سے سوالات کو جنم دیتا ہے۔