اسرائیل میں 17 ستمبر کو ہونے والے انتخابات کی تیاری زور و شور سے جاری ہے۔ دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے نیتن یاہو اپنی انتخابی مہم میں عرب دشمنی پر مبنی مواد پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔
اسرائیلی انتخابات میں عرب مخالف بیانیہ اس حد تک بے قابو ہے کہ فیس بک کو وزیراعظم نیتن یاہو کے فیس بک پیج کے کچھ فیچرز کو معطل کرنا پڑا ہے۔ نفرت انگیز مواد پھیلانے پر فیس بک نے اسرائیلی وزیراعظم کے آفیشل فیس بک پیج پر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔
نیتن یاہو کے آفیشل فیس بک پیج سے ایک انتخابی مہم کا آغاز کیا گیا تھا، جس میں لکھا تھا کہ ایک سیکولر بائیں بازو کی کمزور حکومت کی تشکیل کو روکنے کی ضرورت ہے، جو عربوں پر انحصار کرتی ہے۔ عرب ہر اسرائیلی مرد، عورت اور بچے کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
فیس بک کی جانب سے ایکشن لیے جانے کے بعد نیتن یاہو نے اس انتخابی مہم سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے جبکہ اُن کی سیاسی پارٹی کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ یہ سب فیس بک پیج کو چلانے والے سٹاف کی غلطی سے ہوا ہے۔
فیس بک نے متنبہ کیا ہے کہ اگر نیتن یاہو کے پیج پر مزید کوئی خلاف ورزی ہوئی تو مناسب کارروائی جاری رکھی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرس نے بھی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس قسم کے بیانات سے گریز کریں جس سے اشتعال انگیزی پیدا ہو۔
یاد رہے کہ نیتن یاہو نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اسرائیلی عوام سے وعدہ کیا ہے کہ اگر وہ کامیاب ہوئے تو مقبوضہ مغربی کنارے کی وادی اردن کو اسرائیل میں شامل کرلیں گے۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری نے اس بیان پر اپنے رد عمل میں کہا تھا کہ انہیں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے اس منصوبہ سے متعلق جان کر دکھ ہوا ہے۔