وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو "لمبی چھٹی" پر بھیجنے اور ان کی "متوقع" علالت کی بنا پر انہیں "پکی پکی چھٹی" پر بھیج دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ سینئر صوبائی وزیر کو بطور قائمقام وزیر اعلیٰ فرائض انجام دینے اور "عارضی" وزیر اعلیٰ رہنے کے دوران پنجاب اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ کے لئے ووٹ پورے کرنے کا ہدف دیا جائے گا . دریں اثناء پنجاب سپرد کرنے کے حوالے سے نیا استخارہ بھی کروا لیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس بار استخارہ میں "حکم" ملا ہے "بدل دو !" جبکہ نئے استخارے میں نیا" وسیم اکرم پلس " بھی تجویز کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سردار عثمان بزدار کے سر سے پنجاب کی پگ اتار لینے یعنی انہیں وزارت اعلٰی سے رخصت کر دینے کا حتمی فیصلہ کر لیا گیا ہے تاہم منصوبے کے تحت پہلے انہیں ایک مذہبی دورے پر بھیجا جائے گا اور پھر بیمار "کر دیا" جائے گا ، یوں انہیں بطور وزیر اعلیٰ کام کرنے سے فوری روک کر ایک طرح سے طویل رخصت پر بھیج دیا جائے گا . طے پایا ہے کہ 'کپتان' کے "وسیم اکرم پلس" پہلے اچانک چند ایام کی رخصت لے کر مذہبی دورے پر روانہ ہوجائیں گے. واپسی پر وہ بوجہ علالت رخصت چاہیں گے جو کہ انہیں دے دی جائے گی.
ان کی جگہ صوبائی کابینہ کے سینئر رکن ، یعنی پنجاب کے سینئر منسٹر کو بطور قائم مقام وزیر اعلیٰ امور انجام دینے کی ذمہ داری سونپ دی جائے گی جسے ببطور ٹارگٹ یہ خصوصی ٹاسک بھی سونپا جائے گا کہ وہ پی ٹی آئی کے چیئرمین ، وزیراعظم عمران خان کی طرف سے پی ٹی آئی میں سے نامزد کئے جانے والے نئے قائد ایوان کو صوبائی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ دلانے کے لئے اراکین کی مطلوبہ تعداد پوری کرے . .
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے "عارضی" وزیراعلیٰ یعنی سینئر منسٹر کو ایوان میں پارٹی کے نامزد امیدوار کے لئے عددی اکثریت یقینی بنانے کا دوٹوک ہدف دیتے ہوئے اسے ہدائت کی جائے گی کہ وہ یہ ٹارگٹ ایک ماہ ، 3 ماہ یا چاہے 6 ماہ میں حاصلِ کرے۔