پاکستان نے یوم آزادی 14 اگست کے حوالے سے بھارتی وزیراعظم کے بیان کو منافقانہ طرز عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں خیرسگالی کے خواہشمند افراد اس سیاسی اور سستی شہرت کے حامل بیانیے کو مسترد کردیں گے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں 14 اگست کو تقسیم ہند کی ہولناکیوں کے دن کے طور پر منانے کا اعلان کیا جس کی دفتر خارجہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کی نام نہاد سب سے بڑی جمہوریت سے زیادہ دنیا میں کوئی بھی جدید ریاست اپنے آپ سے اتنی زیادہ متصادم نہیں۔
کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی شرمناک ہے کہ ہندوتوا نظریے کا پرچار اور اور نفرت اور تشدد کو ہوا دینے والے آج کس ڈھٹائی سے منافقانہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر 1947 میں آزادی کے پس منظر میں پیش آنے والے المناک واقعات اور بڑے پیمانے پر ہونے والی ہجرت پر بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تاریخ کو مسخ اور فرقہ واریت کو ہوا دینا آر ایس ایس-بی جے پی حکومت کا خاصا ہے، لوگوں کے پرانے زخموں کو بھرنا تو بہت دور کی بات ہے بلکہ وہ انتخابی فوائد کے لیے مزید اختلافات پیدا کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔
اسی سلسلے میں اپنی دوسری ٹوئٹ میں نریندر مودی نے کہا کہ یہ دن ہمیں سماجی تقسیم کے زہر اور غیر ہم آہنگی کی یاد دلائے گا اور یک جہت، سماجی ہم آہنگ اور معاشرے کو بااختیار بنانے کے جذبے کو مضبوط کرتا رہے گا۔