چین میں رنگا رنگ جشن کا سماں

چین میں رنگا رنگ جشن کا سماں
چین شاندار ثقافت اور عظیم تہذیب و تمدن کا حامل ایک بڑا ملک ہے جس میں بسنے والی تمام قومیتیں اتحاد ،اخوت ،حب الوطنی اور رواداری کی عملی مثال ہیں۔روایتی تہواروں کے موقع پر چینی عوام کا جوش وخروش عروج پر ہوتا ہے اور ایک ساتھ مل کر خوشیاں منائی جاتی ہیں ۔ان تہواروں میں جشن بہار چین کا سب سے بڑا تہوار کہلاتا ہے ۔یہ وہ موقع ہوتا ہے جب کسی کنبے کے افراد عام طور پر ایک سال کی دوری کے بعد آپس میں مل بیٹھتے ہیں اور خوشیوں بھرے لمحات سے لطف اندوز ہوتے ہیں، ،مزے دار کھانوں سے لطف اٹھایا جاتا ہے ،آتش بازی کی جاتی ہے،بھرپورسیر وتفریح سمیت اجتماعی سرگرمیوں کا ایک غالب رنگ دیکھا جا سکتا ہے۔

اس وقت چین میں جشن بہار اور نئے قمری سال کا آغاز ہو چکا ہے ۔چینی قمری کلینڈر کے مطابق سال 2021بیل کا سال ہے۔ چینی ثقافت میں بیل ذہانت ،طاقت ،بھروسے اور محنتی کارکنوں کی نمائندگی کرتا ہے ۔اس وقت چینی شہریوں کی اکثریت جہاں اپنے آبائی علاقوں میں جشن بہار کی خوشیاں انتہائی گرمجوشی سے منا رہی ہے وہاں وبائی صورتحال کے تناظر میں ملک گیر احتیاطی تدابیر پر بھی عمل پیرا رہا جا رہا ہے۔ جشن بہار سے جڑی بڑی خوشیوں میں جشن بہار گالا چینی معاشرے میں اس قدر رچ بس چکا ہےکہ جشن بہار کی شروعات ہی اس بڑی ثقافتی سرگرمی سے ہوتی ہیں۔

چائنا میڈیا گروپ ہر سال جشن بہار کے موقع پر اسپرنگ گالا کی براہ راست نشریات پیش کرتا ہے جسے چین کے مختلف ثقافتی رنگوں سے سجا ایک خوبصورت گلدستہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔سن 1983سے ہر سال جشن بہار گالا کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور قابل زکر بات یہ ہے کہ گنیز ورلڈ ریکارڈ میں بھی اسے دنیا میں دیکھا جانے والا سب سے بڑا ٹی وی پروگرام قرار دیا گیا ہے۔کروڑوں چینی شہری اپنے خاندانوں کے ہمراہ اسپرنگ گالا کی براہ راست نشریات دیکھتے ہیں اور سال بھر اس کا شدت سے انتظار بھی کیا جاتا ہے۔جدید انفارمیشن اور مواصلاتی ٹیکنالوجی نے یہ آسانی پیدا کی ہے کہ چینی شہری اپنے اہل خانہ کے ہمراہ نہ صرف ٹیلی ویژن بلکہ موبائل فون ،لیپ ٹاپ ، کمپیوٹر کی مدد سے ویب سائٹس اور سوشل میڈیا کے ذریعے گالا نشریات دیکھتے ہیں۔

رواں برس بھی جشن بہار کے موقع پر جدت سے بھرپور شاندار گالا نشریات کو عوام میں زبردست پزیرائی ملی ہے ۔ گالا نشریات میں مزاح ، رقص و موسیقی ، کرتب اور مارشل آرٹس سمیت دیگر پروگرام وغیرہ شامل رہے۔وبائی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے جہاں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ورچوئل پروگرامز پیش کیے گئے وہاں مرکزی آڈیٹوریم سمیت دیگرمتعلقہ مقامات پر بھی موئثر انسدادی اقدامات اپنائے گئے۔آڈیٹوریم میں موجود حاضرین نے ماسک کی پابندی سے عمدہ مثال قائم کی۔گالا کے دوران چینی معاشرے کے بنیادی اوصاف ،اقلیتی خصوصیات ،علاقائی ثقافت سمیت دنیا کی مختلف تہذیبوں کو اجاگر کیا گیا۔جیکی چن سمیت چین کے دیگر عالمی شہرت یافتہ فنکار بھی گالا نشریات میں شریک ہوئے ،تفریح کے ساتھ ساتھ اہم سماجی موضوعات کی عمدہ منظرکشی سے عوام میں شعور بیدار کرنے کی کوشش کی گئی۔

جدید ٹیکنالوجی کی بات کی جائے تو رواں برس نشریات کو "5G+4K/8K+AI"سے سجایا گیا تھا جبکہ ناظرین جدید ترین آڈیو۔وژوئل تجربے سےمحظوظ ہوئے۔اسٹیج پرفارمنس کے لیے سپر ہائی ڈیفنیشن کلاوڈ ٹیکنالوجی کا حیرت انگیز استعمال بھی من کو بھایا،اس کا فائدہ یہ ہوا کہ ایسے مقبول فنکار جو وبا کے باعث جسمانی طور پر اسٹوڈیو نہیں آ سکتے تھے انہوں نے کلاوڈ کمیونیکیشن کی مدد سے عوام سے دل کی باتیں شیئر کیں۔

رواں سال نشریات میں جدت لاتے ہوئے پہلی مرتبہ 8kالٹرا ایچ ڈی ویڈیو پیش کی گئی جبکہ فائیو جی، ڈرون اور تھری ڈی ٹیکنالوجی کو بھی خوب استعمال میں لاتے ہوئے نشریات کو مزید دلچسپ اور رنگین بنایا گیا۔ یہ بات قابل زکر ہے کہ چین کے جشن بہار گالا کی نشریات کا دائرہ صرف چین تک محدود نہیں رہا بلکہ رواں برس دنیا کے 170 سے زائد ممالک اور خطوں میں گالا نشریات براہ راست نشر کی گئی ہیں۔ ان ممالک میں امریکہ ،فرانس ،جاپان ،ملائشیا اور جنوبی افریقہ بھی شامل ہیں۔

چین کی تیز رفتار اقتصادی سماجی ترقی کے ساتھ ساتھ جشن بہار گالا کی اہمیت بھی بڑھتی جا رہی ہے، یہ نہ صرف ایک رجحان ساز تفریحی پروگرام ہے بلکہ گزشتہ دہائیوں میں چین کی کرشماتی ترقی کا شاہد بھی ہے۔اسپرنگ فیسٹیول گالا چین سمیت دنیا بھر میں بسنے والے چینی شہریوں کے لیے خاندانی یکجہتی کا ایک علامتی ایونٹ ہے ،یہ دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ ملاپ کا بہترین مظہر ہے۔جشن بہار گالا نئے سال کے موقع پر چینی شہریوں کے لیے امید ،خوشحالی اور نیک تمناوں کا بہترین اظہار ہے ۔

شاہد افراز خان ماہر ابلاغیات ہیں۔ آج کل چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس سے وابستہ ہیں۔ پاک۔چین تعلقات اور دیگر اہم سیاسی و سماجی موضوعات پر پاکستانی میڈیا میں لکھتے ہیں۔