Get Alerts

امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی پرانی عمارت فروخت

امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی پرانی عمارت فروخت
امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی واشنگٹن ڈی سی میں ملکیت تاریخی اور قیمتی عمارت 71 لاکھ ڈالر  میں فروخت کردی گئی۔

یہ عمارت نئی ایمبیسی بننے کے بعد 2003 سے خالی پڑی ہوئی تھی۔عمارت نہ صرف مخدوش حالت میں تھی بلکہ اس کا خصوصی سٹیٹس بھی واپس لے لیا گیا تھا۔ اسے 71 لاکھ ڈالر یعنی تقریبا 20 ارب روپے میں امریکی ریاست ڈیلاس کے پاکستانی نژاد بزنس مین عبدالحفیظ خان نے خریدا ہے۔

https://twitter.com/PakinUSA/status/1679683374380613634?s=20

سفارتی ذرائع کے مطابق واشنگٹن میں عمارت کی فروخت کے لئے بولی لگائی گئی۔ پرانی عمارت طویل عرصے سے خالی تھی اور حکومت پاکستان کو ٹیکس کی مد میں لاکھوں ڈالر ادا کرنے پڑ رہے تھے۔ عمارت کی فروخت سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا۔

واشنگٹن کے ایک ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں پاکستان کے سفیر مسعود خان نے فروخت کی تصدیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے جائیداد کے بارے میں ’میڈیا کی قیاس آرائیاں ختم ہو جائیں گی‘۔

انہوں نے کہا کہ سفارت خانے کے قبضے میں موجود دیگر عمارتیں فروخت کے لیے نہیں ہیں۔حالانکہ ان میں سے کم از کم ایک اب بھی خالی ہے۔ اس سے پہلے کہ وہ فیصلہ کرسکیں کہ اس کا کیا کرنا ہے عمارت کو وسیع پیمانے پر بحالی کی ضرورت ہوگی۔

واشنگٹن کے ڈپلومیٹک انکلیو میں واقع یہ عمارت ماضی میں ایک قونصلیٹ ہوا کرتی تھی اور اسے گزشتہ سال کے آخر میں نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

حکومت کو تین پیشکیں موصول ہوئی تھی جن میں سے بظاہر ایک کو قبول کر لیا گیا تھا لیکن بعد میں بولی کے عمل کو بعد میں پاکستانی حکام نے پاکستانی امریکی کمیونٹی کے دباؤ پر منسوخ کر دیا تھا۔

سب سے زیادہ پیشکش دینے والے نے اس جائیداد کے لیے 68 لاکھ ڈالر کی پیشکش کی تھی۔ جو شہر کے مرکز میں واقع ہے۔

واضح رہے کہ اس عمارت میں سفارتخانے کا ڈیفنس سیکشن 1950 کی دہائی سے 2000 تک قائم رہا۔ یہ عمارت 2003 سے خالی تھی جبکہ 2018 میں عمارت کی سفارتی حیثیت بھی منسوخ کر دی گئی ۔

سال 2010 میں اس وقت کے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے نیشنل بینک آف پاکستان سے اس کی اور سفارتخانے کی عمارت کی مرمت کے لیے 70 لاکھ ڈالر کا قرض منظور کیا تھا۔

قرض کا کچھ حصہ مرکزی عمارت کی بحالی کے لیے استعمال کیا گیا لیکن یہ عمارت بوسیدہ رہ گئی تھی۔ دوسری جانب برسوں پہلے 10 لاکھ ڈالر کی لاگت سے مرمت ہونے والی مرکزی عمارت بھی خالی پڑی ہے۔