کیا سائنسدان ’ٹائم مشین‘ بنانے کے قریب پہنچ چکے؟

 روسی، امریکی اور سوئس سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے یہ حیران کن دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک کوانٹم کمپیوٹر پر وقت کو ریورس کرنے میں کامیاب ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ ان کا یہ  دعویٰ طبیعات کے بنیادی قوانین سے متصادم ہے لیکن اگر یہ سچ ثابت ہو جاتا ہے تو کائنات کے بارے میں انسانی علم میں مزید اضافہ ہو گا۔

ماسکو انسٹی ٹیوٹ آف فزکس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنس دانوں کو امید ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ اس تکنیک میں مزید جدت آئے گی اور اس پر زیادہ انحصار کیا جا سکے گا۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر گورڈے لیسووک کا کہنا تھا کہ ہم نے مصنوعی طور پر ایسا ماحول پیدا کیا جو وقت کی حرکیاتی گردش کے کے مخالف کام کرتا ہے۔



سائنٹفک جرنل نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس ٹائم مشین کی تفصیل کے ساتھ وضاحت کی گئی ہے جو ایک الیکٹرون کیوبٹ پر مبنی روڈی مینٹر کوانٹم کمپیوٹر پر مشتمل ہے۔

واضح رہے کہ کیوبٹ کوانٹم انفارمیشن کا بنیادی یونٹ ہے اور سائنس دانوں نے اپنے پروگرام میں کیوبٹ کو صفر اور ایک کے پیچیدہ نمونے میں تبدیل کیا جس کے باعث انتشار پھیلا۔

بعدازاں انہوں نے ایک اور پروگرام کے ذریعے کوانٹم کمپیوٹر کی اس حالت کو انتشار سے ترتیب کی جانب ریورس کیا۔ یوں اگر آسان الفاظ میں بات کی جائے تو کیوبٹس کو چلانے کے بعد دوبارہ آغاز پر پہنچانے میں کامیابی حاصل کی گئی۔

سائنس دانوں نے دریافت کیا کہ محض دو کیوبٹس کی مدد سے ٹائم ریورس کرنے میں کامیابی کی شرح 85 فی صد رہی لیکن جب تین کیوبٹس کو اس عمل کا حصہ بنایا گیا تو کامیابی کی شرح نصف رہ گئی اور یوں ناکامی کا امکان بڑھ گیا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ناکامی کی شرح میں کمی آنے کی امید ہے کیوں کہ اس مقصد کے لیے استعمال ہونے والے آلات کو مزید بہتر بنایا جائے گا۔

ڈاکٹر گورڈے لیسووک کہتے ہیں، ہمارا الگورتھم اب ٹو ڈیٹ ہو گا جسے کوانٹم کمپیوٹرز کے پروگرام لکھنے اور غلطیوں کو ختم کرنے کے لیے آزمایا جا سکے گا۔