اسلام آباد، لاپتہ ہونے والی پاکستانی نژاد جرمن لڑکی کا معمہ حل نہ ہو سکا

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے لاپتہ ہونے والی پاکستانی نژاد جرمن لڑکی کی گمشدگی کا معمہ اب تک حل نہیں ہو سکا جس کے چچا نے تھانہ آبپارہ میں اس کے اغوا کا مقدمہ درج کروا دیا ہے۔

تھانہ آبپارہ پولیس نے مغویہ عمیمہ خان کے اغوا کا مقدمہ درج  کر کے اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔

پولیس کو مغویہ کے اہلخانہ نے بتایا ہے کہ وہ تین سال قبل جرمنی سے پاکستان آئی اور اپنے چچا کے ساتھ قیام پذیر تھی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے، لڑکی کی تلاش کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں اور موبائل ڈیٹا سے مدد لی جا رہی ہے جب کہ اس کا لیپ ٹاپ بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔



پولیس کے مطابق، 18 سالہ عمیمہ خان گھر سے نکلتے ہوئے یہ پیغام لکھ کر گئی تھی کہ وہ بازار جا رہی ہے اور جلد واپس لوٹ آئے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران ملک میں لڑکیوں کے اغوا کے واقعات میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔

گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی میں ایک لڑکی کو اس کی رہائش گاہ کے باہر سے چار نامعلوم مسلح افراد اغوا کر کے لے گئے تھے جس کا اب تک کچھ پتہ نہیں لگ سکا اور پولیس کے مطابق، یہ اغوا برائے تاوان کی واردات ہے۔

رواں برس 26 اپریل کو بھی اغوا کی ایک ایسی ہی واردات ہوئی جب کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر کے باہر سے 16 سالہ لڑکی کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا تھا۔



پولیس افسر کے مطابق، اغوا ہونے والی لڑکی میڈیکل چیک اپ کے لیے والدہ کے ہمراہ ہسپتال کے او پی ڈی گئی تھی جہاں سے وہ ادویات خریدنے کے لیے میڈیکل سٹور گئی لیکن واپس نہیں آئی۔