صوبہ بلوچستان کے ضلع نصیرآباد میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے تین مزدوروں کو ہلاک کر دیا۔
پولیس کے مطابق، ضلع نصیرآباد کی تحصیل ٹمبو میں دہشت گردوں نے مزدوروں پر اس وقت حملہ کیا جب وہ فیکٹری میں کام کر رہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے، مقتولین میں سے دو ہندو ہیں اور وہ صوبہ سندھ کے ضلع ٹنڈو آدم خان سے تعلق رکھتے تھے۔
پولیس نے مزید کہا ہے کہ مزدوروں کو گولیوں کے کئی زخم آئے اور وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ بعدازاں، لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال ڈیرہ مراد جمالی منتقل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق، ابتدائی طور پر یہ واقعہ ٹارگٹ کلنگ کا ہی لگتا ہے۔
المیہ تو یہ ہے کہ لاشوں کو منتقل کرنے کے لیے کوئی سرکاری انتظامات نہیں کیے گئے تھے اور مزدور آپس میں رقم جوڑ کر مقتول ساتھیوں کی لاشوں کو ان کے آبائی علاقوں میں پہنچاتے رہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور صوبے میں نہتے مزدوروں پر فائرنگ کا یہ ایسا پہلا واقعہ نہیں۔ گزشتہ برس مئی کے مہینے میں ہی ضلع خاران میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے چھ مزدوروں کو ہلاک کر دیا تھا جب کہ ایک زخمی ہو گیا تھا۔
اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بلوچستان کے ضلع خاران میں چھ مزدوروں کے قتل پر ازخود نوٹس لیا تھا۔