Get Alerts

کیا ہمارے کارکنان کی گرفتاریاں رجیم چینج کا حصہ ہیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر بتائیں: شیریں مزاری

کیا ہمارے کارکنان کی گرفتاریاں رجیم چینج کا حصہ ہیں؟ ڈی جی آئی ایس پی آر بتائیں: شیریں مزاری
سیالکوٹ جلسے سے قبل پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا ہے کہ میں سوال پوچھتی ہوں نیوٹرلز سے اور ڈی جی آئی ایس پی آر سے کہ کیا پی ٹی آئی کے کارکنان کی پکڑ دھکڑ اور مار دھاڑ رجیم چینج سازش کا حصہ ہے؟

انہوں نے کہا کہ جب قوم کھڑی ہو جاتی ہے تو کوئی نہیں روک سکتا۔ پی ٹی آئی کے جلسوں میں پورے ملک سے لوگ آتے ہیں۔ جلسے کے منتظمین اور کارکنان کو گرفتار کرنے والے بچ کے رہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور وزیر دفاع خواجہ آصف پرامن کارکنان پر تشدد پر اتر آئے ہیں۔

https://twitter.com/ShireenMazari1/status/1525352759729455104?s=20&t=3tyU42YpQdI6vSqphk_oyQ

ان کا کہنا تھا کہ اپنے لوگوں پر پولیس اور ریاست کی دہشت گردی کرائی جا رہی ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد اور پکڑ دھکڑ کریں گے تو لوگ نہیں نکلیں گے۔ انہوں نے سبق نہیں سیکھا، لگتا ہے اب ہمیں ان کو سکھانا پڑے گا۔

شیریں مزاری نے کہا کہ رانا ثناء اللہ اور خواجہ آصف اور امپورٹڈ چور کان کھول کر سن لیں کہ ہمارے جلسے جاری رہیں گے، 20 تاریخ کو عمران خان کال دے گا۔ ہم نہ ڈرے ہیں نہ ڈریں گے۔ آپ کی ابھی سے ٹانگیں کانپ گئیں۔

https://twitter.com/PTIofficial/status/1525353890350243843?s=20&t=3tyU42YpQdI6vSqphk_oyQ

دوسری جانب عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہماری حکومت نے کبھی ان کا کوئی جلسہ، دھرنا یا ریلی وغیرہ نہیں روکی کیونکہ ہم جمہوریت سے مخلص ہیں۔ میں آج سیالکوٹ میں ہوں گا اور اپنے تمام لوگوں کو ہدایات دے رہا ہوں کہ باہر نکلیں اور بعد از نمازِ عشا اپنے شہروں اور علاقوں میں اس فسطائی امپورٹڈ حکومت کیخلاف احتجاج کریں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب بھی اقتدار ملتا ہے یہ لوگ سپریم کورٹ پر چڑھائی، ماڈل ٹاؤن میں قتلِ عام، ججوں کو رشوت دینے اور نواز شریف کی جانب سے خود کو امیر المومنین قرار دیے جانے جیسی حرکتیں کرتے ہیں۔ اپوزیشن میں جمہوریت کا منفی استعمال، حکومت میں جمہوری اقدار کا جنازہ نکالتے ہیں۔ مگر لوگ اب ان کیخلاف کھڑے ہو چکے ہیں۔

https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1525390496494866433?s=20&t=shdA5kvAj_4v-Bn_9cvQmA

ان کا کہنا تھا کہ کوئی شک میں نہ رہے، میں آج سیالکوٹ جاؤں گا۔ امپورٹڈ حکومت نے ہماری قیادت اور کارکنان کیخلاف سیالکوٹ میں جو کچھ کیا وہ اشتعال انگیز ضرور ہے مگر غیر متوقع ہرگز نہیں۔ ضمانت پر رہا مجرموں کے اس ٹولے لندن میں مقیم ان کے عدالت سے سزا یافتہ قائد نے ہمیشہ اپنے مخالفین کیخلاف فسطائی حربے استعمال کئے ہیں۔