بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پاکستان کیخلاف ایک بار پھر زہر اگلتے ہوئے ''سرجیکل سٹرائیکس'' کی دھمکی دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مذاکرات نہیں بلکہ جواب دینے کا وقت آ چکا ہے۔
پاکستان کو یہ گیدڑ بھپکی انہوں نے بھارتی شہر گووا میں ایک یونیورسٹی کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے دی۔ امیت شاہ کا کہنا تھا کہ اب کسی بھی حملوں کا منہ توڑ جواب دے گا، وہ وقت گیا جب سرحد حملوں کی زد ہوتی تو مذاکرات کئے جاتے تھے۔
خیال رہے کہ 2016ء میں بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر اشتعال انگیز فائرنگ کرکے پاک فوج کے دو جوانوں کو شہید کر دیا تھا۔
اس کے بعد بھارتی حکام نے تواتر سے دعوے شروع کر دیئے کہ انڈین فوج نے پاکستان کے اندر گھس کر سرجیکل سٹرائیکس کیں۔ تاہم پاک فوج نے ان تمام دعوئوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا تھا۔
اس کے بعد 26 فروری 2019ء کو انڈیا نے پاکستان کیخلاف ایک کارروائی کی کوشش کی لیکن اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ پاکستان ایئر فورس کے لڑاکا طیاروں نے بھارتی فوج کے دو جہاز مار گرائے۔
اس کارروائی میں بھارتی فضائیہ کا ونگ کمانڈر پاکستان کے قبضے میں آگیا تاہم وزیراعظم عمران خان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت اسے واپس بھیج دیا۔ اسے دوسرے ہی روز واہگہ بارڈر کے ذریعے انڈیا کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
انڈین وزیر وزیر داخلہ امیت شاہ نے اپنے حالیہ خطاب میں 2016ء میں اںڈیا کی جانب سے کئے گئے جعلی سرجیکل سٹرائیکس کا ہی حوالہ دیا ہے۔
امیت شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے پیغام بھیج دیا ہے کہ کوئی ہندوستانی سرحد پر گڑبڑ کرنے کی کوشش نہ کرے۔ مذاکرات کیلئے ایک وقت تھا جو اب گزر چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سرجیکل سٹرائیکس نے یہ چیز ثابت کر دی تھی کہ ہم حمل برداشت نہیں کریں گے، اگر مداخلت کرنے کی کوشش کی تو مزید ہونگے۔