انڈیا میں پاکستانی ملی نغمہ سننے پر 2 مسلمان لڑکوں کیخلاف مقدمہ درج

انڈیا میں پاکستانی ملی نغمہ سننے پر 2 مسلمان لڑکوں کیخلاف مقدمہ درج
ہندوستان کی ریاست اترپردیش میں پولیس نے پاکستانی ملی نغمہ سننے کا الزام عائد کرتے ہوئے 2 نوعمر لڑکوں کے خلاف کیس درج کر لیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق یہ واقعہ اترپردیش کے بریلی ضلع کے سنگھئی موراون گاؤں میں پیش آیا۔ پولیس نے یہ اقدام ایک ہمسایہ کے ذریعے شکایت درج کرانے کے بعد اٹھایا۔ اس معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ ان دونوں نوجوانوں کو تفتیش کے لئے رات بھر حوالات میں بھی رکھا گیا۔

پولیس میں درج کرائی گئی شکایتی رپورٹ کے مطابق گاؤں میں ایک مسلمان فیملی کی دوکان میں 16 اور 17 سال کے دو بھائی موبائل پر مبینہ طور پر ایک پاکستانی ملی نغمہ سن رہے تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آشیش نامی شخص نے دونوں بھائیوں کو پاکستانی ملی نغمہ سننے سے باز رہنے کا کہا تو انہوں نے اسے برا بھلا کہنا شروع کر دیا۔ آشیش کے مطابق اس نے خاموشی سے ان دنوں کی ترانہ سننے کی ویڈیو ریکارڈ کر لی۔ جسے بعد ازاں اس نے سوشل میڈیا پر وائرل کردیا۔ اسی شخص نے پولیس میں بھی رپورٹ درج کرائی۔


انڈین پولیس افسر حکام کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے دو نوجوانوں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے اس ویڈیو کو جانچ کیلئے فورانزک کرانے بھیج دیا ہے۔ جیسے ہی اس حوالے سے رپورٹ موصول ہوگی، اس کی بنیاد پر کیس کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔

اس معاملے کی تفتیش کی نگرانی اور رپورٹ تیار کرنے کے لیے ایک اعلی پولیس افسر کو مقرر کیا گیا ہے۔

بریلی ضلع کے سینئر سپرنٹنڈینٹ آف پولیس روہت سنگھ سجوان کے حوالے سے سرکردہ اخبارٹائمز آف انڈیا نے خبر دی ہے کہ لڑکوں کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملوں میں نوٹس بھبیجا جاتا ہے کیونکہ جو ویڈیو سامنے آئی ہے وہ صحیح ہے یا نہیں یہ بغیر جانچ کے واضح نہیں ہوتا۔