کرپشن کیس، سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی 14روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کیس میں 4افراد پہلے سے گرفتار تھے جبکہ پرویز الٰہی نے 72ارب روپے کے ترقیاتی پیکیجز صرف گجرات کیلئے دیے۔ منصوبوں کی منظوری کیلئے قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔

کرپشن کیس، سابق وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی 14روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو ایک ارب 25 کروڑ کرپشن کیس میں  14روزہ ریمانڈ پر قومی احتساب بیورو ( نیب) کے حوالے کردیا گیا ہے۔

لاہور کی احتساب عدالت میں گجرات ترقیاتی کاموں میں ایک ارب 25 کروڑ کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمے کی سماعت احتساب عدالت لاہور کے جج زبیر شہزاد کیانی نے کی۔ عدالت نے سرکاری ٹھیکوں میں رشوت وصولی سے متعلق کیس میں 2ہفتوں کا ریمانڈ منظور کرلیا۔ صدر پی ٹی آئی پرویز الٰہی کو سخت سیکیورٹی کے ساتھ عدالت کے احاطے میں لایا گیا تھا۔

پرویز الٰہی کے وکیل امجد پرویز نے مؤکل سے مشاورت کی اجازت طلب کرنے کے بعد کہا کہ دلائل سے قبل 5 منٹ تک مؤکل سے بات کروں گا۔ عدالت نے استدعا منظور کر لی۔

نیب پراسیکیوٹر وارث علی جنجوعہ کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کیس میں 4افراد پہلے سے گرفتار تھے جبکہ پرویز الٰہی نے 72ارب روپے کے ترقیاتی پیکیجز صرف گجرات کیلئے دیے۔ منصوبوں کی منظوری کیلئے قانون کی خلاف ورزی کی گئی۔

وارث جنجوعہ نے کہا کہ مونس الٰہی نے کک بیکس کے شیئر طے کیے تھے جس کے ثبوت موجود ہیں۔ رقم کا اجرا کام کے آغاز سے قبل شروع ہوگیا۔ پرویز الٰہی کے وکیل نے کہا کہ میرے مؤکل کی گرفتاری کے خلاف کیسز زیرِ سماعت ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے پرویز الٰہی کا جسمانی ریمانڈ 21اگست تک منظور کرتے ہوئے انہیں قومی احتساب بیورو کے حوالے  کردیا۔ وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ کیسز سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں زیرِ سماعت ہونے کے باوجود میرے مؤکل کو گرفتار کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل سے رہائی کے فوری بعد گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں ترقیاتی منصوبوں میں 1 ارب 25 کروڑ کی کرپشن کے الزام میں پرویز الہیٰ کو نیب نے راولپنڈی سے حراست میں لیا تھا۔

جیل انتظامیہ کے مطابق پرویز الٰہی کو نظر بندی کی مدت مکمل ہونے پر اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔