سابق وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی سے رہائی ملتے ہی اینٹی کرپشن پنجاب نےلاہور ماسٹر پلان میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں سے گرفتار کر لیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن کی جانب سے تصدیق کی گئی کہ اینٹی کرپشن نے چوہدری پرویز الٰہی کو راولپنڈی سےگرفتارکر لیا۔
اس کے بعد انہیں جوڈیشل کمپلیکس لے جایا گیا تاکہ عبوری ریمانڈ حاصل کیا جا سکے تاکہ چوہدری پرویز الٰہی کو مزید قانونی کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے لاہور منتقل کیا جا سکے۔ عدالت نے چوہدری پرویز الٰہی کا راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔
ترجمان اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی نے لاہور ماسٹر پلان منصوبہ میں مالی فوائد کیلئے جعلسازی کی۔ لاہور ماسٹر پلان میں ردوبدل کرکے اپنی زمینیں لاہور میں شامل کرنے کی کوشش کی۔ ماسٹر پلان میں ردوبدل کیلئے کنسلٹنٹ فرم کی جعلی مہریں اور مونوگرام استعمال ہوا۔
چوہدری پرویز الٰہی نے دارلہندسہ/کنسلٹنٹ کی طرف سے جمع کروائے گئے لاہور ماسٹر پلان میں جعلسازی کی۔کنسلٹنٹ کے ترتیب دیے گئے ماسٹر پلان میں جعلی کاغذات کا اضافہ کیا گیا۔ زرعی زمین کو کمرشل اور رہائشی میں تبدیل کرکے اربوں روپے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔
سابق وزیر اعلی چوہدری پرویز الٰہی نے مالی مفاد کے لئے عہدے اور دفتر کا ناجائز استعمال کیا۔انہوں نےاختیارات کا ناجائزاستعمال کرتے ہوئے متعلقہ افسران سے منصوبے کی منظوری کروائی۔
چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف لاہور ماسٹر پلان میں جعلسازی پر اینٹی کرپشن لاہور میں مقدمہ درج ہے۔ لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ اینٹی کرپشن کرپٹ اور بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز کاروائیاں کر رہا ہے ۔