چیف جسٹس  کی الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایات

چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے پوچھا کہ عام انتخابات کب ہوں گے؟ الیکشن کمیشن کی جانب سے جواب دینے سے گریز کیا گیا تو چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی ابھی انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی۔ الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے۔

چیف جسٹس  کی الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایات

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کی سندھ میں صوبائی حلقہ بندیوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی جس دوران چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں۔ سپریم کورٹ میں متعدد بارحلقہ بندیوں کا معاملہ آچکا ہے۔

عدالت نے حلقہ بندیوں سے متعلق معاملہ الیکشن کمیشن کو واپس کردیا۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات کب کروائے گا؟ ڈی جی لاء نے جس پر اپنے کندھوں کو اچکایا۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یعنی ابھی انتخابات کی کوئی تاریخ ہی طے نہیں ہوئی۔ الیکشن کمیشن انتخابات سے قبل تمام معاملات حل کرے۔

چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں عوامی مفاد کا معاملہ ہیں۔ سپریم کورٹ میں متعدد بار حلقہ بندیوں کا معاملہ آ چکا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حلقہ بندیوں میں ٹپے دار سرکل کو ذرا بھی متاثر کرنے سے حلقے سے امیدوار کو پڑنے والے ووٹ متاثر ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن حلقہ بندیاں شفاف طریقہ کار سے کرے۔

چیف جسٹس عطا بندیال نے کہا کہ سندھ میں حلقہ بندیوں پر حساسیت زیادہ ہے۔ سندھ سے اکثر یہ گلہ کیا جاتا ہے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں ہوئیں۔ انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن تمام معاملات کو حل کرے۔