عام انتخابات کیس: الیکشن کمیشن کا لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ، ذرائع

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹس کے فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان ہے۔ الیکشن کمیشن کی اپیلیں دائر ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔ یہ بھی امکان ہے کہ درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دی جائے۔

عام انتخابات کیس: الیکشن کمیشن کا لاہور ہائیکورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے کا فیصلہ، ذرائع

سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے ملاقات کی ہے۔

ملاقات میں جسٹس سردار طارق اور جسٹس اعجاز الاحسن بھی شریک ہوئے جب کہ اس موقع پر اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔

چیف الیکشن کمشنر نے ججز کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم امتناع سے متعلق آگاہ کیا۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان کی زیرصدارت اجلاس ختم ہوگیا ہےجس کے بعد عام انتخابات سے متعلق ایک گھنٹے میں اہم پیش رفت متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے لاہور اور اسلام آباد ہائیکورٹس کے فیصلوں میں سپریم کورٹ میں چیلنج کیے جانے کا امکان ہے۔ الیکشن کمیشن کی اپیلیں دائر ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ کا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔ یہ بھی امکان ہے کہ درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کر دی جائے۔

ذرائع نے بتایاکہ الیکشن کمیشن کی اپیل آرٹیکل185 کے تحت تیار کی جارہی ہے۔ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل آرٹیکل 185 کے تحت دائر کی جاتی ہے۔

اگر عام انتخابات 8 فروری کو ہونے ہیں تو الیکشن کمیشن کو آج یا کل تک الیکشن شیڈول جاری کرنا ہوگا اور انتخابی شیڈول 54 دن کا ہوتا ہے۔

انتخابی شیڈول کے مطابق 17 دسمبر پہلا دن اور 8 فروری 54واں دن بنتا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے لاہور ہائیکورٹ کے عام انتخابات کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کر لیا۔  پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سابق صدر آصف زرداری نے فوری طورپرپٹیشن فائل کرکے فریق بننے کا فیصلہ کیا۔

مسلم لیگ ن نے بھی عام انتخابات کے انعقاد کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ن لیگ بھی لاہور ہائیکورٹ کے ریٹرننگ افسران سے متعلق فیصلے کیخلاف لارجر بینچ میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔ ن لیگ کےقائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف نے پارٹی کو گرین سگنل دے دیا۔ ن لیگ کی لیگل ٹیم کی جانب سے پٹیشن کی تیاری شروع کر دی گئی۔

ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے ن لیگ نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ق نے چوہدری شجاعت کی زیر صدارت ہنگامی اجلاس کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر اور ریٹرننگ آفیسر کے جوڈیشل یا سول ہونے کے کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

استحکام پاکستان پارٹی نے بھی لاہور ہائی کورٹ کے عام انتخابات کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کر لیا ہے۔استحکام پاکستان پارٹی کی رہنما فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پارٹی چیئرمین نے پٹیشن فائل کر کے فریق بننے کیا ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی نے عام انتخابات کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا. سربراہ بی اے پی خالد مگسی نے لیگل ٹیم کوپٹیشن دائر کرنے کی ہدایت کردی۔ پارٹی سربراہ کی ہدایت پر قانونی ٹیم کیس میں فریق بنانے درخوست تیار کررہی ہے.

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے عام انتخابات ایگزیکٹو سے کروانے کا الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن معطل کرتے ہوئے درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل دینے کی سفارش کردی کی تھی۔ جس کے بعد آج لاہور ہائی کورٹ نے عام انتخابات کےلیے  بیورورکریسی کی خدمات کے خلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل  دے دیا ہے۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کا 5 رکنی لارجر بینچ 18 دسمبر کو درخواست پر سماعت کرے گا ۔