سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ( ایس ای سی پی) نے کمپنی رجسٹریشن کی ای سروسز میں خواجہ سراؤں کی کیٹگری متعارف کراتے ہوئے خواجہ سراؤں کو کمپنی رجسٹریشن کی سہولت فراہم کر دی ہے۔
ایس ای سی پی کے اس فیصلے کے بعد اب خواجہ سرا اپنی شناخت رکھتے ہوئے کمپنی رجسٹر کرا سکیں گے یا کسی بھی کمپنی میں ڈائریکٹر یا شئیر ہولڈر بن سکتے ہیں۔
ایس ای سی پی نے ای سروسز میں خواجہ سراؤں کے لئے ایک علیحدہ درجہ متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے وہ کمپنی کی رجسٹریشن کراتے وقت اپنی شناخت بطور خواجہ سرا منتخب کر سکتے ہیں۔
اس سہولت کے بعد کوئی بھی فرد ای سروسز میں دی گئی تین درجہ بندیوں میں سے اپنی شناخت یعنی مرد، خاتون یا خواجہ سرا منتخب کر سکتا ہے۔
یہ کیٹگری حال ہی میں پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے ٹرانسجینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس) ایکٹ 2018 کے تحت ٹرانسجینڈر کمیونٹی کو بنیادی حقوق دینے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
یہ ایکٹ افراد کو تمام سرکاری اور شناختی دستاویزات جیسے کہ پاسپورٹ، تعلیمی سرٹیفکیٹس اور ڈرائیونگ لائسنس اور دیگر سرکاری دستاویزات پر اپنی شناخت ظاہر کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔