عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے گاڈئین شپ (سرپرست) قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت 18 سال سے زائد عمر کی خواتین کو بیرونِ ملک سفر کے لیے محرم کی موجودگی ضروری نہیں ہوگی۔
رپورٹ کے مطابق 18 سال سے کم عمر خواتین بھائی، والد و دیگر رشتے دار کے ساتھ ہی بیرون ملک جانے کی مجاز ہوں گی جبکہ شناختی کارڈ کی حامل خواتین کو مردوں کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوگی۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق قانون میں ترمیم کر کے اسے منظوری کے لیے فرمانروا کو بھیجا جائے گا اور منظور ہونے کے بعد اس قانون کا اطلاق کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب کی تمام عمر کی خواتین پر لازم ہے کہ وہ بیرون ملک یا بیرون شہر سفر کے لیے اپنے خاندان کے کسی فرد کو ضرور ساتھ لے کر جائیں یا پھر اجازت حاصل کریں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب وژن2030 کے تحت روشن خیالی کی طرف تیزی سے گامزن ہے، اس ضمن میں گزشتہ برس نہ صرف خواتین کو گاڑیاں ڈرائیو کرنے کی اجازت دی گئی بلکہ انہیں اب اسٹیڈیم میں بغیر محرم کے فٹبال میچ دیکھنے کی بھی اجازت ہے اور انہیں مختلف شعبوں میں ملازمتیں بھی دی جارہی ہیں۔