وہ پاکستانی شائق جس کیلئے پاک-بھارت میچ کے مفت ٹکٹ کا انتظام دھونی کرتے ہیں

وہ پاکستانی شائق جس کیلئے پاک-بھارت میچ کے مفت ٹکٹ کا انتظام دھونی کرتے ہیں
پاک بھارت میچ کے لیے جہاں ٹکٹ حاصل کرنے کی بھاگ دوڑ جاری ہے۔ وہیں ایک پاکستانی شائق ایسے بھی ہیں جنھیں فری ٹکٹ ملا ہے، مزے کی بات یہ ہے کہ وہ ٹکٹ انہیں کسی اور نے نہیں بلکہ سابق بھارتی کپتان ایم ایس دھونی نے دیا ہے۔امریکی شہرشکاگو میں رہنے والے پاکستانی محمد بشیر وہ خوش قسمت انسان ہیں جنہیں یہ ٹکٹ ملا ہے، اور یہ صرف آج کی بات نہیں بلکہ 2011سے ایم ایس دھونی انہیں ٹکٹ دیتے آئے ہیں۔

محمد بشیر کا تعلق کراچی سے ہے لیکن ان کی بیوی بھارتی شہر حیدرآباد سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ دونوں اپنے بچوں کے ہمراہ شکاگو میں رہتے ہیں۔دھونی اور چاچا شکاگو کے نام سے مشہور محمد بشیر کے درمیان اس منفرد تعلق کا آغاز 2011کے ورلڈ کپ کے دوران ہوا جب مایوس اور دلبرداشتہ محمد بشیر نے پلے کارڈ اٹھا کر ٹکٹ کی فرمائش کر دی جسے بھارتی میڈیا نے کافی کوریج دی۔ ۔بعد میں مہندرا سنگھ دھونی نے موہالی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے سیمی فائنل مقابلے کے لیے پاکستانی شائق کو مفت ٹکٹ فراہم کیا۔2014کے ورلڈ ٹی 20 میں بھی جب انہیں میچ کا ٹکٹ نہیں ملا تو دھونی نے ان کے لیے اس ایونٹ کے فائنل کے ٹکٹ کا انتظام کیا تھا۔محمد بشیر خود کو امن کا سفیر قرار دیتا ہے اور ایم ایس دھونی کو بہت عظیم انسان کہتا ہے۔




 







ایک انٹرویو میں محمد بشیر نے بتایا تھا کہ جب انہیں 2014 کے ورلڈ ٹی 20 کے کسی بھی میچ کا ٹکٹ نہیں مل رہا تھا تو دھونی نے ان کے لیے اس ایونٹ کے فائنل کے ٹکٹ کا انتظام کیا تھا۔

پاکستانی شائق نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس میچ کو دیکھنے کے لیے لوگ اپنے کئی ماہ و سال کی پونجی خرچ کر دیتے ہیں، مجھے اس کا ٹکٹ مفت ملتا ہے اور یہ سب دھونی کی بدولت ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ کیریئر کا آخری ورلڈ کپ کھیلنے والے دھونی کے لیے اس مرتبہ ایک خصوصی تحفہ لے کر آئے ہیں اور انہیں بعد میں دیں گے۔

محمد بشیر کا کہنا تھا کہ میں دھونی کو کال نہیں کرتا کیونکہ وہ بہت مصروف ہوتے ہیں لیکن ان سے ٹیکسٹ میسیجز کے ذریعے رابطہ رہتا ہے، بہت پہلے میں یہاں آیا تو انہوں نے مجھے ٹکٹ کی یقین دہانی کرائی، وہ ایک بہترین انسان ہیں، وہ 2011 کے ورلڈ کپ سے میرے لیے یہ سب کر رہے ہیں، جو کوئی دوسرا انسان کسی کے لیے کر سکتا ہے۔