پاکستان میں خواجہ سراوں پر گزشتہ 16 ماہ میں 47 حملے ریکارڈ

پاکستان میں خواجہ سراوں پر گزشتہ 16 ماہ میں 47 حملے ریکارڈ
ملک بھر میں خواجہ سراؤں کے خلاف گزشتہ 16 مہینوں میں تشدد اور حملوں کے 47 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔
وزارت انسانی حقوق کی جانب سے قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی برائے انسانی حقوق کو جمع کرائے گئے دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2020 سے جون 2021 کے دورانیہ میں ملک بھر سے خواجہ سراؤں پر 47 حملے رپورٹ ہوئے۔
واضح رہے کہ خواجہ سراؤں پر سب سے زیادہ 29 حملے خیبر پختونخواہ سے رپورٹ ہوئے۔
دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے بعد وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں خواجہ سراؤں پر تشدد اور حملوں کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے جن کی تعداد سات ہے۔
وزارت انسانی حقوق کے دستاویزات کے مطابق خواجہ سراؤں پر تشدد اور حملوں میں پنجاب تیسرے نمبر پر ہے اور پنجاب سے خواجہ سراؤں پر چھ حملے رپورٹ ہوئے.
دستاویزات کے مطابق سندھ سے پانچ اور بلوچستان سے کوئی واقع رپورٹ نہیں ہوا۔
انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی کو اسلام آباد پولیس نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال میں خواجہ سراؤں پر پانچ حملے ہوئے اور مجرمان کو گرفتار کرکے مقدمات عدالتوں میں زیرالتوا ہے. دا ٹرانسجینڈر پرسن پروٹیکشن آف رائٹس بل 2018 جو اب ملکی قانون کا حصہ بن چکا ہے۔ جس کے تحت اب خواجہ سراؤں کے معاشی، معاشرتی اور قانونی حقوق کا دستاویز کی حد تک تو تحفظ ممکن ہوسکا ہے۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔