فیصل آباد کے ہسپتال کے باہر احمدیوں کیخلاف نفرت انگیز بینرز آویزاں

فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کی باڑ پر احمدیہ کمیونٹی کو نشانہ بنانےکے لیے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید پر مبنی نفرت انگیز تقاریر کے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں۔

فیصل آباد کے ہسپتال کے باہر احمدیوں کیخلاف نفرت انگیز بینرز آویزاں

انتہا پسندوں کی جانب سے ملک بھر میں جماعت احمدیہ کی عبادت گاہوں کو گرانے، قبروں کی بے حرمتی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایسے میں مذہبی انتہا پسندی کا ایک اور واقعہ پیش آیا ہے۔
فیصل آباد کے الائیڈ ہسپتال کی باڑ پر احمدیہ کمیونٹی کو نشانہ بنانےکے لیے اور سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید پر مبنی نفرت انگیز تقاریر کے بینرز آویزاں کیے گئے ہیں۔

احمدیہ کمیونٹی کے خلاف نفرت اور تشدد کو ہوا دینے والے ہاتھ سے پینٹ بینرز پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے فیصل آباد چیپٹر کی جانب سے دستخط کیے گئے ہیں۔

کچھ بینرز پر لکھا تھا: "قادیانیت ایک کینسر ہے، مسلمان اسے پھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔"

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

ایک اور بینر پر لکھا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا فیصلہ قادیانیت کی حوصلہ افزائی اور مسلمانوں کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

تیسرے بینر پر لکھا تھا: " چیف جسٹس کا قادیانیت کے حق میں فیصلہ پاکستانی آئین سے انحراف ہے۔"

احمدیہ کمیونٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ پی ایم اے کے اقدامات ایک زیر سماعت معاملے کو متاثر کرنے کی کھلی کوشش معلوم ہوتے ہیں۔

مزید برآں، کمیونٹی نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف اشتعال انگیزی پر اکسانے کی کوششوں کو انتہائی قابل مذمت قرار دیا ہے۔

احمدیہ کمیونٹی کے ترجمان نے کہا کہ "اس قسم کا رویہ معزز طبی پیشے کے لائق نہیں ہے۔"

کمیونٹی نترجمان کا کہنا تھا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ان نفرت انگیز بینرز کو ہٹایا جائے، اور اس کے علاوہ، ہم توقع کرتے ہیں کہ پی ایم اے حکام مذہبی جنونیت کو ہوا دینے والوں کو قانون کی گرفت میں لائیں اور ان کے خلاف ان کے قوانین کے مطابق کارروائی کریں گے۔