مجھے کیریئر کے عروج پر کھانے میں زہر ملا کر دیا گیا: عمران نذیر

عمران نذیر نے بتایا کہ انہوں نے ساڑھے چھ سال جوڑوں کا علاج کروایا جو تقریباً خراب ہوچکے تھے.  اپنے اوپر سارا پیسہ لگا دیا اور صحت یاب ہونے کے لیے اْن سے جو بن سکا انہوں نے کیا مگر اْن کی حالت پہلے جیسی نہ ہو سکی۔

مجھے کیریئر کے عروج پر کھانے میں زہر ملا کر دیا گیا: عمران نذیر

پاکستان کے سابق کرکٹر عمران نذیر نے دعویٰ کیا ہے کہ کیریئر کے عروج پر مجھے کھانے میں زہر ملا کر دیا گیا۔

سابق قومی کرکٹر عمران نذیر نےحال ہی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ جب وہ اپنے کیریئر کے عروج پر تھے تو انہیں کھانے میں ایک انتہائی سست رفتار زہر مرکری یعنی پارا ملا کردیا گیا ۔ اس زہر نے اْنہیں ناصرف بیمار کیا بلکہ اْن کا بنا بنایا کیریئر بھی تباہ کر دیا۔ یہ ایک انتہائی سست رفتار زہر ہوتا ہے جو آپ کے جوڑوں تک پہنچتا ہے اور انہیں نقصان پہنچاتا ہے۔

عمران نذیر نے کہا کہ مجھے بہت سے لوگوں پر شک تھا لیکن میں نے کب اور کیا کھایا یہ نہیں جان سکتا کیونکہ مرکری فوری اثر نہیں کرتا اس لیے نہیں معلوم کس نے کیا کیا۔

عمران نذیر نے بتایا کہ دو میچز کے بعد ہی ان کی ہڈیاں دْکھنے لگی تھیں۔ ڈاکٹرز کو بتانے پر اْنہیں اْن کے معالج نے فوراً پاکستان بلا لیا۔عمران نذیر نے کہا کہ وہ اپنی سیریز چھوڑ کر پاکستان آئے۔  اْن کے سارے ٹیسٹ ہوئے۔ جب اْن میں آرتھرائٹس کی تشخیص ہوئی تو اْنہیں بتاتے ہوئے ڈاکٹر کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے تھے۔

عمران نذیر نے بتایا کہ انہوں نے ساڑھے چھ سال جوڑوں کا علاج کروایا جو تقریباً خراب ہوچکے تھے،  اپنے اوپر سارا پیسہ لگا دیا اور صحت یاب ہونے کے لیے اْن سے جو بن سکا انہوں نے کیا مگر اْن کی حالت پہلے جیسی نہ ہو سکی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے بتایا کہ علاج کے لیے ان کے ہاتھوں کی انگلیوں کے جوڑوں میں انجکشن بھی لگتے رہے۔ بیماری میں بھی وہ خود کو زہر دینے والے کو دعا ہی دیتے رہے۔

اْنہوں نے کہا کہ کیونکہ وہ ایک مسلمان ہیں تو ایک مسلمان کو زیب نہیں دیتا کہ وہ مایوس ہو اور ہمت ہارے۔ ڈاکٹر اْنہیں بتاتے تھے کہ اس بیماری کا کوئی علاج نہیں مگر اْن کے ذہن میں تھا کہ اللہ نے ایسی کوئی بیماری بنائی ہی نہیں جس کا کوئی علاج نہ ہو۔ وہ اس بیماری اور اپنے حالات سے دنیا کو لڑ کر دکھائیں گے۔ڈاکٹر شاید سوچتے ہوں گے کہ میں پاگل ہو گیا ہوں۔

سابق قومی کرکٹر نے کہا کہ طویل عرصے تک جوڑوں کے علاج کے دوران میری ساری جمع پونجی ختم ہوگئی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں عمران نذیر کا کہنا تھا کہ اس کڑے وقت میں اْن کی کوئی کال تک نہیں اٹھاتا تھا۔ سوائے اْن کی اہلیہ کے اْن کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔

عمران نذیر نے اپنی اہلیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنی اہلیہ پر فخر ہے۔ آج اْن کی بدولت ہی میں یہاں پر موجود ہوں۔ میں اپنی اہلیہ کو سیلوٹ کرتا ہوں۔

واضح رہے کہ عمران نذیر نے 1999 سے 2012 تک قومی ٹیم کی نمائندگی کی اور اس دوران انہوں نے 8 ٹیسٹ، 79 ون ڈے اور 25 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیلے۔