جولائی یا اگست نہیں عروج نہیں: ستمبر کرونا کے عروج کے حوالے سے حساس ترین مہینہ ہوگا، ماہرین کی حکومت بلوچستان کو بریفنگ

جولائی یا اگست نہیں عروج نہیں: ستمبر کرونا کے عروج کے حوالے سے حساس ترین مہینہ ہوگا، ماہرین کی حکومت بلوچستان کو بریفنگ

گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ اگر بے احتیاطی کی گئی تو جولائی کے آخر اور اگست کے آغاز میں پاکستان کے لئے مشکل ترین وقت ہوگا جب کرونا وائرس عروج پر ہوگا۔ جس کے بعد اسکا گراف نیچے آئے گا۔ لیکن اب اس حوالے سے ایک اور دعویٰ کردیا گیا ہے اور اس کے مطابق مشکل ترین مہینہ جولائی یا اگست نہیں ستمبر ہوگا۔ تاہم اس میں کہا گیا ہے کہ اگلے تین ماہ مشکل ضرور ہوں گے۔


تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ماہرین طب نے تحقیق کے تازہ ترین نتائج  کی روشنی میں کہا ہے کہ آنے والے تین ماہ، خاص طور پر ستمبر، کروناوائرس کے پھیلاؤ اور اثرات کے حوالے سے انتہائی حساس ہوسکتے ہیں۔ ایک سرکاری اعلامیہ کے مطابق یہ بات ماہرین طب نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کرونا وائرس کے رویے، پھیلاؤاور اثرات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتائی۔


صوبائی اعلامیہ کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں مقامی سطح پر پھیلنے والے وائرس کا رویہ اور اثرات دیگر صوبوں سے مختلف ہیں۔ صوبے میں وائرس سے متاثرہ افراد کا تناسب زیادہ ہے تاہم مریضوں کی صورتحال بہتر اور اموات کا تناسب بھی کم ہے۔


صوبے میں کل 6788 کیسز میں مقامی منتقلی کے کیسز کی تعداد 6640 جو کہ 97 فیصد بنتے ہیں۔


ماہرین نے اب تک کی ریسرچ کے مطابق  کہا ہے کہ لوگوں کو کرونا وائرس کے ساتھ رہنا ہوگا تاہم احتیاطی تدابیر کے ساتھ اس کے پھیلاؤ اور اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔