بلوچستان: رواں ہفتے کا احوال (16 ستمبر تا 22 ستمبر)

بلوچستان: رواں ہفتے کا احوال (16 ستمبر تا 22 ستمبر)

بلوچستان ، خشک سالی سے زراعت و گلہ بانی شعبہ شدید متاثر، کوئٹہ سے نقل مکانی کا امکان


کوئٹہ، دالبندین، گوادر، جیونی، پنجگور، پسنی، نوکنڈی، اورماڑہ اور تربت شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں


مئی سے 31 اگست تک بلوچستان میں معمول سے 45۔7 ملی میٹر کم بارشیں ہوئی ہیں، خشک میوہ جات، پھلوں کے باغات اور چراگاہیں بھی ختم ہونے لگیں


پاکستان کے محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے سات اضلاع میں بھی خشک سالی الرٹ جاری کر دیا ہے، محکمہ موسمیات کے شعبہ خشک سالی کے ڈائریکٹر کے مطابق ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں عام طور پر بارشیں کم ہوتی ہیں لیکن رواں سال کے دوران ان میں مزید کمی ہوئی ہے، رواں سال یکم مئی سے 31 اگست تک بلوچستان میں معمول سے 45۔7 ملی میٹرکم بارشیں ہوئیں، جس کی وجہ سے بلوچستان کے اضلاع کوئٹہ، گوادر، پنجگور، نوکنڈی دالبندین، گوادر، جیونی، پنجگور، پسنی، نوکنڈی، اورماڑہ اور تربت میں درمیانے درجے سے شدید نوعیت کی خشک سالی جاری ہے، انہوں نے بتایا کہ آنے والے تین ماہ میں بھی ان علاقوں میں معمول سے کم بارشیں ہوں گی جس کی وجہ سے خشک سالی کی صورتحال برقرار رہے گی اور خدشہ ہے کہ بعض علاقوں میں خشک سالی شدید صورت اختیار کر جائے۔






غیر ملکی مہاجرین کو شناختی کارڈ کا اجراء قابل قبول نہیں، نیشنل پارٹی


حکومت غیر دانشمندانہ فیصلوں سے ملک کو بدامنی، عدم استحکام اور مزید اقتصادی بحران سے دوچار کرنے کی کیفیت پر عمل پیراہے


نیشنل ایکشن پلان میں غیر ملکی مہاجرین کے انخلا پر اتفاق رائے ہوا ہے، عمل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، عبدالخالق بلوچ


نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری میر عبدالخالق بلوچ، سیکرٹری برائے انسانی حقوق نادر چھلگری ایڈوکیٹ، رکن مرکزی کمیٹی چیئرمین میران بلوچ نے کہا ہے کہ غیر ملکی مہاجرین کو شناختی دستاویزات کے اجراء کی پالیسی افسوس ناک اور قابل قبول نہیں، حکومت ملک کو اس طرح کے غیر دانشمندانہ فیصلوں اور عمل سے بدامنی، عدم استحکام اور مزید اقتصادی بحران سے دو چار کرنے کی کیفیت پر عمل پیرا ہے جو اس حکومت کو سیاسی ناپختگی کا ثبوت ہے، جس کو ملک کے عوام مسترد کرتے ہیں۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے ڈھاڈر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صوبائی قائدین نے کہا کہ برسراقتدار حکومت سیاسی نابلغ ہے، ملک آج جو انتشار کی کیفیت، اقتصادی بحران کا شکار، دہشتگردی و انارکی سے دوچار ہے وہ صرف اور صرف غیر ملکی مہاجرین خصوصاً افغان مہاجرین کی بدولت ہے، نیشنل ایکشن پلان میں غیر ملکی مہاجرین کے انخلاء پر اتفاق رائے ہوا ہے وہ باقاعدہ نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہے جس پر عمل کرنا حکومت کی ذمے داری بنتی ہے اس لئے غیر ملکی مہاجرین کو دستاویزات کی فراہم کی پالیسی کو ملک کے عوام رد کرتے ہیں۔






محکمہ آبپاشی، 8 سال سے افسران کی گھر بیٹھے تنخواہ وصولی


2007 میں واٹرریسورسز پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کے تحت ایک ہزار سے زائد ٹیوب ویل لگانے کا فیصلہ ہوا تھا


ٹیوب ویل لگانے کیلئے خریدی گئی کروڑوں روپے کی مشینیں ورکشاپ میں کھڑی کھڑی زنگ آلود ہو رہی ہیں


بلوچستان میں 2007 میں خشک سالی سے نمٹنے کیلئے محکمہ آبپاشی میں واٹرریسورسز پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ ایک شعبہ بنایا گیا تھا جس کا کام ایک ہزار سے زائد ٹیوب ویل لگانا تھا۔ عرصہ دراز ہوا یہ کام مکمل ہو چکا ہے جس کے بعد کئی سال سے 823 افسران اور ملازمین گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں جبکہ ٹیوب ویل لگانے کیلئے خریدی گئی کروڑوں روپے کی رگ مشینیں زنگ آلود ہو رہی ہیں اوریہ افسران اور ملازمین خزانے پر بوجھ ہیں۔ محکمہ آبپاشی کے انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق 2007 میں بلوچستان میں بدترین قحط سالی سے نمٹنے کیلئے جہاں دیگر اقدامات اٹھائے گئے وہیں صوبے بھر میں 1 ہزار ٹیوب ویل لگانے کیلئے محکمہ آبپاشی میں واٹر ریسورسز پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے نام سے ایک شعبہ قائم کیا گیا اور اس میں 800 سے زائد افسران اور ملازمین بھرتی کیے گئے جبکہ 34 رگ مشینوں سمیت کروڑوں روپے مالیت کی مشینری بھی خریدی گئی تھی جو گذشتہ 10 سالوں سے ورکشاپ میں کھڑی اور اسے زنگ لگ رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی کی قلت کا مسئلہ تشویشناک حد تک سنگین ہو چکا ہے لہٰذا ان افسران و ملازمین اور رگ مشینوں سمیت دیگر مشینری کو پی ایچ ای یا واسا کے حوالے کیا جائے تاکہ ان کے تجربے اور صلاحیتوں سے استفادہ کیا جا سکے اور یہ قومی خانے پر بوجھ نہ بنیں۔






بلوچستان بینک کے قیام کا فیصلہ، ابتدائی سرمایہ ایک ارب ہوگا


نگران دور میں ہوم ورک مکمل، سفارشات صوبائی کو ارسال، منظوری کیلئے جلد کابینہ میں پیش کر دی جائینگی


آئندہ مالی سال میں 10 ارب روپے مختص ہونگے، صوبائی حکومت کے تمام اکاؤنٹس بلوچستان بینک منتقل کیے جائینگے


ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان نے بھی اپنا بینک لانچ کرنے کا فیصلہ کر لیا جس کا نام بلوچستان بینک ہوگا اور ابتدائی سرمایہ ایک ارب روپے ہوگا، آئندہ مالی سال میں 10 ارب روپے مختص کیے جائیں گے، صوبائی حکومت کے تمام اکاؤنٹس دیگر قومی و نجی بینکوں سے بلوچستان بینک میں منتقل کیے جائی گے، سابق نگران وزیرخزانہ امام بخش بلوچ کے مطابق پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا میں ان کے بینک سالوں سے کام کر رہے ہیں جو صوبوں کی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے بلوچستان میں سنجیدگی سے کام نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے صوبے میں ریونیو جنریٹ کرنے کے ذرائع نہ ہونے کے برابر ہیں۔






محرم الحرام، بلوچستان سے ملحقہ افغان، ایران سرحدیں بند


راہداری گیٹ اور تفتان زیرو پوائنٹ دو روز کیلئے بند، ٹرانزٹ ٹریڈ، نیٹو سپلائی معطل، اندرونی اور بیرونی راستوں پر چیکنگ سخت


بلوچستان کے علاقہ تفتان کے ساتھ ملحقہ سرحدی پٹی پر واقع دوستانہ گیٹ سمیت راہداری گیٹ کو ایرانی حکام نے محرم الحرام کے سلسلے میں بند کیا اور ساتھ ہی پاک ایران سرحدی پٹی پر سیکورٹی سخت، اندوری بیرونی راستوں پر ناکے کے دوران چیکنگ سخت رہی، اسی طرح سرحدی شہر تفتان میں دو طرفہ دوستانہ گیٹ زیرو پوائنٹ اور پندرہ روز جانے والے راہداری گیٹ کو دو دن کیلئے بند کیا گیا تاکہ ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں نویں اور دسویں محرم الحرام کے جلوسوں میں کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آئے۔ دوسری طرف پاکستانی حکام کی جانب سے بھی پاک ایران سرحدی پٹی پر سیکورٹی سخت رہی، حکام کے مطابق پاکستان ہاؤس میں مقیم زائرین کو ہر ممکن سیکورٹی دینے کیلئے جامع پلان ترتیب دے کر اضافی سیکورٹی فراہم کی گئی۔ یوم عاشور کے موقع پر سیکورٹی خدشات کے پیش نظرپاک افغان بارڈر باب دوستی گیٹ دو دن کیلئے بند رہا، ڈپٹی کمشنر ضلع قلعہ عبداللہ شفقت شاہوانی کے مطابق چمن پاک افغان بارڈر باب دوستی گیٹ کو سیکورٹی خدشات کے باعث دو دن کیلئے بند کیا گیا تھا۔ باب دوستی گیٹ کی بندش سے پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سمیت نیٹو سپلائی بھی معطل رہی، ڈپٹی کمشنر کے مطابق پاک افغان بارڈر دو روز بند رہنے کے بعد 22 ستمبر کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔