وبا کے عروج پر مزارات اور دربار فعال: داتا دربار لاہور کے ایڈمنسٹریٹر کرونا وائرس سے انتقال کرگئے

وبا کے عروج پر مزارات اور دربار فعال: داتا دربار لاہور کے ایڈمنسٹریٹر کرونا وائرس سے انتقال کرگئے
کرونا وائرس نے پاکستان میں اس وقت تباہی مچا رکھی ہے۔ ایک دن میں نئے مریضوں کی اوسط تعداد اب 4 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اموات بھی اوسطاً 50 سے زائد ایک دن میں ہو رہی ہیں۔ اس سب کے درمیان پی ٹی آئی کی وفاقی اور صوبائی حکومتیں  مارکیٹیں، عوامی مقامات دربار و آستانے  مالی نقصان کے بہانے عوام کے لئے کھولنے کے درپے تھیں جن کے بد ترین اثرات اب انسانی جانوں کے بدترین زیاں کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق داتا دربار لاہور کے منتظم اعلیٰ کرونا وائرس کی وجہ سے انتقال کر گئے ہیں۔ ایڈمنسٹریڑ داتا دربار ذوالقرنین کھچی کو ایک ہفتہ قبل دربار عوام کے لئے کھلنے کے بعد وائرس منتقل ہوا تھا۔ وہ لاہور کے نجی ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ انہیں طبیعت بگڑنے پر ایک ہفتہ قبل ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ جاںبر نہ ہوسکے۔ 

یاد رہے کہ 20 مئی  2020  کو  پنجاب حکومت کے  وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب بھر میں محکمہ اوقاف کے زیراہتمام 544 مزارات کو کھولنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

یہ فیصلہ کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ کھلنے کے بعد اوقاف آرگنائزیشن پنجاب کے 2 ماہ سے بند مزارات کھولنے کے لئے حکومت سے مزارات کو کھولنے کے مطالبہ پر کیا گیا تھا ۔اوقاف آرگنائزیشن کے اس وقت موقف کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے پنجاب بھر میں مزارت بند ہیں جب کہ مساجد میں اجتماعات کے انعقاد پر پابندی ہے۔ مزارات کی بندش سے اوقاف کو اب تک 26 کروڑ روپے سے زائد کا خسارا ہوچکا ہے۔

 سوشل میڈیا پر صارفین کا داتا دربار ایڈمنسٹریٹر کی کرونا وائرس سے موت کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خسارہ تو شاید اب مکمل ہوجائے تاہم دربار کے منتظم واپس نہیں آئیں گے۔