جماعت الدعوۃ کے اہم رہنماء گرفتاری کے بعد جیل منتقل

جماعت الدعوۃ کے اہم رہنماء گرفتاری کے بعد جیل منتقل

لاہور: پاکستان کے صوبہ پنجاب میں پولیس نے کالعدم مذہبی تنظیم جماعت الدعوۃ کے شعبہ سیاسی و خارجی امور کے سربراہ حافظ عبدالرحمان مکی کو حراست میں لینے کے بعد جیل منتقل کر دیا ہے۔


عبدالرحمان مکی کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے برادر نسبتی ہیں، وہ کالعدم جماعت الدعوۃ کے نائب امیر اور سیاسی و خارجہ امور کے نگران بھی ہیں۔

وزارت داخلہ کے مطابق مولانا عبد الرحمان مکی نے کالعدم تنظیموں کے خلاف جاری کریک ڈاؤن پر گوجرانوالہ میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی۔ وزارت داخلہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا عبد الرحمان مکی نے ایف اے ٹی ایف کے اقدامات کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

ماضی میں بھی عبدالرحمان مکی کو بھارتی شہر ممبئی میں دہشت گرد حملوں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ایک طویل عرصے تک اڈیالہ جیل میں قید رہے۔ بعد ازاں انہیں عدالتوں سے رہائی ملی تھی اور اب ایک بار پھر انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔


حکومت نے انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے تحت رواں سال 5 مارچ کو جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے بعد کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ملک بھر میں اس تنظیم کی مساجد، مدارس اور اسپتالوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا تھا۔


رواں ہفتے 10 مئی کو حکومت نے ان دونوں جماعتوں کی ذیلی تنظیموں پر بھی پابندی عائد کر دی اور اب ان نتظیموں کے مرکزی قائدین کو گرفتارکیا جا رہا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت بین الاقوامی دباؤ کے پیش نظر ان تنظیموں اور گروپس کے خلاف مزید سخت کارروائی کرے گی جہنیں انتہا پسند سمجھا جاتا ہے۔



جماعت الدعوۃ کا رد عمل


کلعدم تنظیم  جماعت الدعوۃ پاکستان کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے تنظیم کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کی گرفتاری پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’حافظ عبدالرحمن مکی پر اشتعال انگیز تقریریں کرنے کا الزام سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے پابندیوں اور گرفتاریوں کے خلاف ہمیشہ قانون کی جنگ لڑی ہے۔ اب بھی اعلیٰ عدالتوں میں اپنا مقدمہ پیش کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔‘