لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کی جانب سے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید احمد کو غیر قانونی فنڈنگ کے دو مقدمات میں مزید 31 سال قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
حافظ محمد سعید مذہبی و فلاحی جماعت الدعوۃ کے بانی امیر ہیں۔ قومی سطح کے معاملات میں رائے عامہ کو ہموار کرنے اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف پاکستان میں توانا آواز رکھتے ہیں۔ لاہور کی معروف جامعہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور میں شعبہ اسلامیات کے پروفیسر اور سربراہ رہ چکے ہیں۔ وہ لاہور کے علاقے چوبرجی چوک میں واقع جامع مسجد القادسیہ میں ماہ رمضان کے دوران قرآن مجید کی تفسیر بھی بیان کرتے رہے ہیں۔
ریاض، سعودی عرب کے معروف تعلیمی ادارے کنگ سعود یونیورسٹی سے عربی ادب میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور گولڈ مڈل کے حامل ہیں۔ سعودی عرب کے معروف عالم دین شیخ عبدالعزیز کے براہ راست شاگرد بھی ہیں۔ انہوں نے سعودی عرب سے واپسی پر 1980 کے عشرے میں دعوت دین کی بنیاد پر لاہور سے اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔
اس سے قبل بھی حافظ سعید کو انسداد دہشتگردی عدالت سے سزائیں ہوچکی ہیں۔ حافظ سعید اور دیگر کیخلاف کائونٹر ٹیررازم ڈیرپارٹمنٹ سی ٹی ڈی) نے کیس درج کر رکھے ہیں۔ حافظ سعید کی جانب سے ایڈوکیٹ نصیر الدین نئیر انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ جج اعجاز بٹر نے ٹرائل مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا۔
اس سے قبل نومبر 2020ء میں انسداد دہشتگردی کی ایک عدالت نے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کو مجموعی طور پر ساڑھے 10 سال قید اور ایک مقدمے میں 11 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ریکارڈ میں وہ ان دنوں سینٹرل جیل لاہور میں نظر بندی کاٹ رہے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے ان کی رہائش گاہ کے قریب جوہر ٹاؤن میں بم دھماکا بھی ہوا تھا۔
محکمہ انسداد دہشتگردی کی جانب سے 2019ء میں کالعدم تنظیم جماعت الدعوہ کے رہنماؤں کے خلاف کارروائیاں شروع کی تھیں، جب اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے اجلاس میں پاکستان کا نام فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) کی لسٹ سے نکلوانے کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا تھا۔
جماعت الدعوۃ کے دیگر رہنماؤں پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو بھی ساڑھے 10 سال قید جبکہ حافظ عبدالرحمٰن مکی کو 6 ماہ قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔عدالت نے ملزمان کی جائیداد ضبط کرنے کے احکامات بھی جاری کیے تھے۔ حافظ سعید اور ان کے دیگر ساتھیوں کو سی ٹی ڈی نے مختلف اوقات میں گرفتار کیا تھا۔