توہین کے الزام پر پروفیسر کا قتل: انسداد دہشت گردی عدالت نے 21 سالہ طالبعلم کو سزائے موت سنا دی

توہین کے الزام پر پروفیسر کا قتل: انسداد دہشت گردی عدالت نے 21 سالہ طالبعلم کو سزائے موت سنا دی
بہاولپور کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے توہین کا الزام لگا کر اپنے پروفیسر کو قتل کرنے والے 21 سالہ طالبعلم کو سزائے موت دے دی ہے۔ 21 سالہ خطیب حسین جس نے مارچ 2019 کو ایک ویلکم پارٹی پر تنازع کے بعد پروفیسر خالد کو خنجر کے پے در پے وار کرتے ہوئے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ عدالت نے خطیب کے علاوہ اعانت جرم کے تحت ظفر حسین کو بھی 7 سال قید سنائی۔

یاد رہے کہ خطیب حسین بہاولپور سے تحریک لبیک کی جانب سے قومی اسمبلی کی نشت کا امیدوار بھی رہ چکا ہے۔
اسنے ویلکم پارٹی پر پروفیسر سے بحث کی جس کے بعد ان پر چاقو سے حملہ کردیا۔ پروفسیر خالد کو ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے۔