سانحہ موٹرے پر انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان دینے کے بعد خبروں میں سرگرم رہنے والے سی سی پی او لاہور عمر شیخ اب ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار سے میٹنگ کے دوران جھگڑ پڑے اور ان کی گرفتاری کا حکم دیدیا تاہم عاصم افتخار غصے میں میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔
اطلاعات کے مطابق سی سی پی او عمر شیخ کا قہر چھوٹے ملازمین کے بعد اب ایس پیز پر بھی نازل ہونا شروع ہو گیا،ذرائع کے مطابق سانحہ موٹروے کو مرکزی ملزم عابد ملہی کیس میں اعتماد میں نہ لینے پر سی سی پی او کی ایس پی سی آئی اے سے تلخ کلامی ہوئی۔ سی سی پی اونے ایس پی سی آئی اے کو فوری سیف سٹی کے دفتر طلب کیا تاہم لیٹ ہونے پر ایس پی سی آئی اے کی گرفتاری کے احکامات دے دیئے۔
گرفتاری کے حکم پر ایس پی عاصم افتخار نے شدید رد عمل دیا اور میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔سی سی پی او عمر شیخ نے عاصم افتخار سے تمام مراعات واپس لینے کے بھی احکامات جاری کر دیئے۔ سی سی پی او نے ایس پی سول لائنز کو بلا کر مقدمہ کے اندراج کے لیے استغاثہ لکھ دیا تاہم افسران کی مداخلت پر استغاثہ پر تاحال کوئی کاروائی نہ کی گئی، ذرائع کے مطابق ایس پی سی آئی اے کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔
یاد رہے کہ سی سی پی او لاہور عمر شیخ اپنے غیر ذمہ دارانہ بیانات اور ملازمین سے ناروا سلوک کی وجہ سے خبروں میں سرگرم رہتے ہیں۔ حال ہی میں انکے رویے سے دلبرداشتہ ہو کر ایک سب انسپکٹر نے اپنے عہدے سے استعفٰی دیا تھا علاوہ ازیں انہوں نے محکمہ کے بہت سے ملازمین کے خلاف انکوائریاں شروع کر رکھی ہیں۔