نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پاکستان آرمی میں یہ قانون بنا دیا گیا ہے کہ وہ لیفٹیننٹ جنرل ہی آرمی چیف بن سکتا ہے جس نے کم از کم ایک سال تک کسی کور کی کمانڈ کی ہو۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کیلئے گزشتہ روز تک کوئی سمری بھیجی ہی نہیں گئی تھی لیکن آج اس معاملے میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے۔ اس میں وہی تین جنرلوں کے نام ہیں جن کے بارے میں باتیں کی جا رہی ہیں۔
نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں تجزیہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ پہلے تک پاکستان آرمی میں یہ قانون تھا کہ اگر کسی فوجی افسر نے کوئی کور کمانڈ نہیں بھی کی ہوتی تھی تو وہ آرمی چیف بن سکتا تھا، اس کی مثال جنرل ضیاء الدین بٹ ہیں جو انجینئرنگ کور سے تھے، لیکن اب ایک نیا قانون بنا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر جنرل فیض حمید نے اگلے سال 29 نومبر 2022ء کو پاک آرمی کی کمان سنبھالنی ہے تو انھیں جلد ازجلد پشاور کور کی کمانڈ کرنا پڑے گی کیونکہ اس کے بعد ان کیلئے مشکل بن جائے گی۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ عمران خان جتنا چاہیں، اس معاملے کو مزید طول نہیں دے سکتے۔ سمری ہو سکتا ہے کہ آج (with effect from) لکھ کر واپس بھیج دی جائے۔
خیال رہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ آئندہ سال 28 نومبر 2022ء کو اپنی مدت ملازمت مکمل کرتے ہوئے ریٹائر ہو جائیں گے۔