'نیب ترامیم کیس کا فیصلہ چیف جسٹس نے عمران خان کے خلاف سنایا ہے'

محمد علی درانی نے کہا کہ صدر عارف علوی سے ملاقات میں یہ بات ہوئی کہ سیاسی تناؤ اور ٹکراؤ کو ختم کرنے کے لئےبات چیت کے دروازے کھلے رکھے جائیں۔ صدر علوی اور پی ٹی آئی کے دیگر اہم لوگوں میں سے کوئی بھی مائنس عمران خان فارمولے کے لیے تیار نہیں ہے۔

'نیب ترامیم کیس کا فیصلہ چیف جسٹس نے عمران خان کے خلاف سنایا ہے'

نیب ترامیم والے فیصلے کی حیثیت چائے کی پیالی میں طوفان لانے سے زیادہ نہیں ہے۔ جب پارلیمنٹ آئے گی تو دوبارہ یہی کام کرے گی اور زیادہ قوت کے ساتھ کرے گی۔ چیف جسٹس بندیال یہ فیصلہ شہباز شریف کے خلاف نہیں دے کر گئے بلکہ عمران خان کے خلاف دے کر گئے ہیں۔ باقی لوگوں نے اپنا وقت کاٹ لیا ہے مگر اب نیب کا سامنا کرنے کی باری عمران خان کی ہے۔ یہ کہنا ہے مزمل سہروردی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں محمد علی درانی نے کہا کہ صدر عارف علوی سے ملاقات میں یہ بات ہوئی کہ سیاسی تناؤ اور ٹکراؤ کو ختم کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں اور بات چیت کے دروازے کھلے رکھے جائیں۔ صدر علوی اور پی ٹی آئی کے جتنے بھی اہم لوگوں سے میری ملاقات ہوئی ان سے مجھے یہی تاثر ملا کہ کوئی بھی مائنس عمران خان فارمولے کے لیے تیار نہیں ہے۔ کسی لیڈر کو مائنس کرنے کا اختیار عوام کو دینا چاہئیے۔

حیدر وحید کے مطابق نیب ترامیم کے ذریعے جو کیسز ختم کرائے گئے تھے وہ دوبارہ کھل گئے ہیں اور انکوائریاں بھی بحال ہو چکی ہیں۔ نواز شریف، آصف زرداری اور شہباز شریف کے کیسز اگرچہ کھل گئے ہیں مگر یہ شخصیات مجرم نہیں رہیں۔ اب نیب کے ہاتھ میں سب سیاست دانوں کی گیم آ گئی ہے۔

رضا رومی کی میزبانی میں پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔