Get Alerts

عمران خان کی ساری جدوجہد کا مقصد جلد انتخابات، اگر ایسا نہ ہوا تو ووٹ بینک نہیں بچے گا: نجم سیٹھی

عمران خان کی ساری جدوجہد کا مقصد جلد انتخابات، اگر ایسا نہ ہوا تو ووٹ بینک نہیں بچے گا: نجم سیٹھی
سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ جیسے ہی پیچھے ہٹی، ایک دن بھی عمران خان کی حکومت نہ بچ سکی۔ عمران خان کو پتہ ہے اگر الیکشن جلدی نہیں ہوتے تو ان کو ابھی جو تھوڑی بہت حمایت حاصل ہے وہ نہیں ملے گی۔

نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں ملک کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اب عمران خان نے اور بھی نام لینے شروع کر دئیے ہیں اور آئندہ بھی لیں گے کیونکہ ان کو پتہ ہے جو کچھ ہوا فوج کہ ادارے کی سوچ کی وجہ سے ہوا۔ یہ چاہتے ہیں کہ اگلا آرمی چیف ان کی پسند کا لگے۔ اس لئے پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے فوج پر تنقید کرنے کے پیغامات دیئے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج کی موجودہ لیڈرشپ نے سوچ لیا ہے کہ عمران خان ملک وقوم کیلئے ٹھیک نہیں، یہ تو ہمیں دنیا بھر سے تنہا کرنا چاہ رہے ہیں۔ ہمیں دیوالیہ پن کی طرف لے کر جا رہے ہیں جو کہ تباہی کا ایک راستہ ہے۔ اگر ایسا ہو گیا تو اس کا سراسر نقصان پاکستان کو ہوگا۔ فوج کو پی ٹی آئی حکومت کے ان چار سالوں میں ایک ناکام ریاست نظر آنا شروع ہو گئی تھی۔

نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کو یہ فکر لاحق ہو گئی تھی کہ اب آگے ہمارے ساتھ کیا ہوگا۔ عمران خان نے ہر ایک کیساتھ لڑائی جھگڑے کرکے دنیا کو ہم سے دور کر دیا۔ پیسے آنا بند ہو گئے ہیں۔ ہم تنخواہیں کہاں سے دیں گے؟ ہتھیار کہاں سے خریدیں گے؟

انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ملکی مفاد میں سوچا کہ عمران خان بندہ بڑا خطرناک ہے۔ ہمیں اب اس سے پیچھے ہٹ جانا ہی بہتر ہے، اس کی خاطر بڑی بدنامی لے لی ہے۔

ملک کی سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیان کے بعد کے ان کا گھیرائو کرو شہروں میں ہمیں تشدد ہوتا نظر آرہا ہے۔ لیگی رہنما عطا تارڑ نے بھی کہا ہے کہ اگر دوبارہ ایسی حرکت ہوئی تو ہم اپنے کارکنوں کو کہیں گے کہ بھرپور جواب دیا جائے۔ ادھر فوج نے کہا ہے کہ اگر ادارے کو اٹیک گیا تو ہم ایکشن لیں گے۔ تو حکومت کیا کرے گی چپ کرکے بیٹھے گی اور گالی سنے گی؟

نجم سیٹھی نے کہا کہ جس طرح کی ابھی یہ نئی حکومت بنی ہے اس میں سب جماعتوں کو خوش کرنا پڑے گا۔ 8 جماعتیں اس اتحاد میں شامل ہے۔ دو سیٹوں والا بندہ بھی کہتا ہے ہمیں دو وزارتیں دو۔ شہباز شریف ون مین شو ہیں۔ انہوں نے پنجاب چلایا ہے، پاکستان نہیں چلایا۔ شہباز شریف اپنا سارا کام بیوروکریسی سے لیتے، منسٹرز تو صرف نمائشی ہوتے تھے۔