لاہور کے علاقے ڈیفنس میں لڑکیوں سے اجتماعی زیادتی کیس سے متعلق انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ لڑکیاں پارٹی گرلز ہیں جو ہارون پٹھان کے گھر میں رہتی تھیں، واقعہ کے روز چاروں لڑکیاں ایک سہیلی حرا کیساتھ رہ رہی تھیں۔
ہارون پٹھان کو تھانہ ڈیفنس سی پولیس نے بجلی چوری کے مقدمے میں گرفتار کیا تو لڑکیوں نے اس واقعہ کا اپنے مینجر خالد کو بتایا کہ ہم اکیلی ہیں، جس پر اس نے چاروں کو رات کے وقت وہاں سے نکلنے سے منع کیا اور تین افراد کو ان کے گھر پر بھیج دیا جو شراب کے نشے میں دھت تھے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد کا نورین اور زنیرہ کے ساتھ پیسوں پر جھگڑا ہوا تو عظمیٰ نے اپنے دوست کو فون کر دیا، عمر نے جھگڑے کے بارے میں پولیس کو 15 پر کال کر کے اطلاع دی ، پولیس کے پہنچنے پر تینوں فرار ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق نورین کے بیان پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا اور لڑکیوں کے مینیجر خالد کے ایک ساتھی عابد کو گرفتار کرلیا ہے۔