'عمران خان چیف الیکشن کمشنر سے خفیہ ملاقات کی کوششیں کرتے رہے'

'عمران خان چیف الیکشن کمشنر سے خفیہ ملاقات کی کوششیں کرتے رہے'
خبر سامنے آئی ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے ضمنی انتخابات سے قبل چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے ملاقات کی کوششیں کی ہیں۔

جیو نیوز کی خبر کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز سے ملاقاتوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے یہ دونوں شخصیات نہیں بلکہ عمران خان مجھ سے خفیہ ملاقاتوں کی کوششیں کرتے رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تاہم چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے عمران خان سے کسی بھی قسم کی ملاقات کرنے سے صاف انکار کر دیا تھا۔

عمران خان کا پیغام لانے والی شخصیت کو کہا گیا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کسی سیاسی جماعت کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے اُن کا دفتر تمام سیاستدانوں اور ہر سیاسی جماعت کیلئے کھلا ہے لیکن اُن کیلئے کسی ایک فرد بشمول وزیراعظم سے خفیہ ملاقات کرنا ممکن نہیں ہے۔

حمزہ شہباز اور مریم نواز سے ملاقاتوں کے الزامات کی دو ٹوک الفاظ میں تردید کرتے ہوئے جہا گیا ہے کہ سکندر سلطان راجا کی زندگی میں کبھی ان دونوں شخصیات سے ملاقات نہیں ہوئی۔ تاہم چیف الیکشن کمشنر کبھی کبھار لاہور جاتے ہیں لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ اُن کے اہلخانہ وہاں رہتے ہیں۔

https://twitter.com/Faisal_hashmii/status/1548217261898403842?s=20&t=8qvcFaHvjLbl8rxZdpvi4Q

خیال رہے کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن پر ضمنی انتخابات کے دوران پی ٹی آئی کو شکست دینے کیلئے ن لیگ کے حق میں دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمران خان کے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ وہ پارٹی کیخلاف فیصلے کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا تھا کہ کمیشن آئینی ادارہ ہے جو اپنے تمام فیصلے آئین و قانون کی روشنی میں کرتا ہے، کچھ لوگ جان بوجھ کر یہ تاثر دے رہے ہیں کہ کمیشن میں فیصلے انفرادی سطح پر ہو رہے ہیں اور یہ تاثر غلط اور حقائق کے منافی ہے، یہ بالکل غلط اور بے بنیاد بات ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوری 2020ء سے اب تک ہونے والے تمام فیصلے (چاہے کمیشن کے ارکان کی تعداد تین تھی یا پانچ) اتفاق رائے سے کیے گئے اور کسی بھی فیصلے میں ایک بھی اختلافی نوٹ سامنے نہیں آیا، کمیشن تمام فیصلے ملک کی بہتری کیلئے اور آئین اور قانون اور حلف کی پاسداری کرتے ہوئے کرتا رہے گا، اور ادارہ کسی دباؤ میں نہیں آئے گا۔