فرانس میں ییلو ویسٹ تحریک کے پرتشدد ہنگامے، بنک نذر آتش کر ڈالا

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ’’ ییلو ویسٹ ‘‘ نامی  تنظیم کے گزشتہ چار ماہ سے زائد عرصہ سے جاری احتجاج میں تشدد کا عنصر بھی شامل ہو گیا ہے اور مشتعل مظاہرین نے مشہور برانڈ ’’بوس‘‘ کے سٹور اور ایک معروف ریستوران کو نقصان پہنچانے کے علاوہ ایک اپارٹمنٹ بلڈنگ میں قائم بنک کو آگ لگا دی جس سے دو فائر فائٹرز سمیت 11 افراد معمولی زخمی ہوئے۔

مبصرین کا ماننا ہے کہ حالیہ احتجاج  ییلو ویسٹ کی جانب سے گزشتہ برس دسمبر میں کیے جانے والے احتجاج سے زیادہ شدید تھا۔

فرانس کے وزیر داخلہ کرسٹوفر کیسٹینر کی جانب سے کیے جانے والے ایک ٹویٹ کے مطابق،’’آگ لگانے والے مظاہرین ہیں اور نہ ہی وہ مشکلات پیدا کر رہے ہیں بلکہ ایسا کرنے والے درحقیقت قاتل ہیں۔‘‘

https://youtu.be/Wx3rKRWis4s

یاد رہے کہ فرانس میں گزشتہ نومبر میں پٹرولیم مصنوعات مہنگا کرنے پر ’’ ییلو ویسٹ‘‘ تحریک شروع ہوئی تھی جس کے تحت ملک بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا اور شہریوں کی ایک بڑی تعداد اس میں شریک ہوئی تھی۔ لیکن طویل ہوتا ہوا احتجاج اس تحریک کے لیے ایک امتحان بن چکا ہے کیوں کہ گزشتہ برس 17 نومبر کی نسبت اب مظاہرین کی تعداد میں 10 گنا سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

پولیس نے جنگ کی یادگار کے سامنے جمع ہونے کے لیے پیدل جا رہے مظاہرین پر آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جسے مظاہرین نے گزشتہ برس یکم دسمبر کو مکمل طور پر اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔



مظاہرین صدارتی محل کی جانب اشارہ کرتے ہوئے صدر میکرون کو مخاطب کر کے کہہ رہے تھے، ’’ہم تمہیں گھر سے باہر نکالنے  کے لیے آ رہے ہیں۔‘‘

یاد رہے کہ صدر میکرون ان دنوں پیرس میں نہیں ہیں اور ایک پہاڑی علاقے میں چھٹیاں گزار رہے ہیں جو مظاہرین کے حالیہ غم و غصہ کی اصل وجہ ہے۔