کرونا وائرس پاکستان کے معصوم شہریوں کی جانیں نگلنے کے درپے ہے مگر پنجاب حکومت اور لاہور کی ضلعی انتظامیہ ابھی تک نااہلی اور لاپرواہی کے ریکارڈ قائم کرنے میں مصروف ہے۔ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی انتظامیہ کی جانب سے پولیو مہم کا آغاز کیا گیا ہے
تاہم انتظامیہ کے ترجمان کے جانب سے مہم کی تشہیر کے لئے جاری کردہ مواد اور ڈی سی لاہور دانش افضال کے ٹویٹر ہینڈل سے جاری مہم کی تصاویر سے یہ واضح ہے کہ گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے والے پولیو اہلکاروں کے پاس کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کوئی حفاظتی انتظام نہیں۔ نہ ہی انہوں نے حفاظتی ماسک پہن رکھے ہیں اور نہ ہی انکے پاس کسی قسم کی کوئی حفاظتی کٹ موجود ہے۔ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خود ڈی سی لاہور دانش افضال جب بچوں کو قطرے پلا رہے ہیں تو نہ ہی انہوں نے ماسک لے رکھا ہے اور نہ ہی انہوں نے سرجیکل گلوز کا استعمال کیا ہوا ہے۔ جبکہ قطرے پلانے کے دوران گھر گھر جا کر ایک ایک بچے کے ساتھ جسمانی رابطہ عمومی طور پر اس عمل کا حصہ ہے۔
https://twitter.com/DCLahore/status/1239485065366773769
اس کے علاوہ انکی نگرانی پر معمور لاہور کی تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز کو بھی بغیر ماسک کے ان ٹیموں کی نگرانی کرتے ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ سوائے ایک اسسٹنٹ کمشنر کے دیگر 4 نے کسی قسم کا کوئی ماسک نہیں پہنا ہوا۔ایسے میں یہ پولیو مہم کرونا کے پھیلاؤ کا خطرناک ذریعہ بن سکتی ہے۔ اس حوالے سے ماہرین نے بھی اپنی سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سےایسی لاپرواہی اور منصوبہ بندی کا فقدان کسی بڑے المیئے کو جنم دے سکتا ہے۔
اس حوالے سے جب لاہور کی ضلعی انتظامیہ کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انکا کہنا تھا کہ پنجاب میں فی الوقت کرونا کے حوالے سے کوئی ہنگامی صورتحال نہیں ہے۔ تاہم پھر بھی کرونا سے بچاؤ کے تمام اقدامات لے لئے گئے ہیں۔ سٹاف کے پاس ماسک موجود ہیں اور مذکورہ معاملے سے کرونا کے پھیلاؤ کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔