عالمی وبا کرونا وائرس کی تیسری لہر نے اس وقت ملک کو اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے اور روزانہ اوسطا 45 اموات رپورٹ ہو رہی ہیں۔ تیسری لہر میں جو خوفناک امر سامنے آرہا ہے وہ یہ ہے کہ برطانوی سٹرین بھی اس وقت پاکستان میں پہنچ چکا ہے اور تیزی سے پھیل رہا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق اس وقت اسلام آباد میں آج اب تک کے سب سے زیادہ مثبت کیسز سامنے آئے ہیں۔
ڈی سی اسلام آباد حمزہ شفقات کی ٹویٹ کے مطابق آج 747 کیسز مثبت سامنے آئے ہیں جو اب تک اسلام آباد میں مثبت آنے والی سب سے بڑی تعداد ہے۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ ایس او پیز کے حوالے سے کریک ڈاون کرنے جارہی یے۔ انہوں نے شہریوں کو ایس و پیز پر سخت عمل کرنے کی اپیل بھی کی۔ جبکہ کچھ دیر قبل انکی جانب سے ایس و پیز کے تحت پابندیاں سخت کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔ انکے تحت تمام تر ریستورانوں پر رات دس بجے کے بعد آوٹ ڈور ڈائننگ کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔
اس سلسلے میں ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس کے سربراہ محمد ایاب نے نیا دور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت شہر میں کرونا کی تیسری لہر عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا جس طرح سے تیسری لہر میں چڑھاؤ آیا ہے وہ حیران کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ نئے ایس او پیز جاری کر دیئے گئے ہیں اور ان کی خلاف ورزی پر سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے ماسک نہ پہننے والوں پر کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں ہر تحصیل کے اسسٹنٹ کمشنر خود مارکیٹس اور رش والی جگہوں کا دن میں تین بار دورہ کریں گے اور ماسک پہنے بغیر افراد کو جرمانے اور بار بار ماسک نہ پہننے کے مرتکب افراد کو گرفتار بھی کیا جائے گا۔
سربراہ ڈی سی اسلام آباد ٹاسک فورس نے بتایا کہ اس وقت وہ اور ڈی سی اسلام آباد دونوں کرونا پازیٹو ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ گھروں سے بلا ضرورت نہ نکلیں اور جن ایس و پیز کو بھلا دیا گیا تھا انہیں دوبارہ زندگی کا حصہ بنائیں کیوں کہ سپائک حیران کن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انڈور شادیوں کی تقریبات پر مکمل پابندی ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت ملک میں کرونا کے مثبت آنے کی شرح 8 فیصد سے بڑھ چکی ہے۔