برازیل کے وزیرِ صحت نیلسن ٹیخ نے استعفیٰ دے دیا ہے کیونکہ کرونا وائرس کی تیزی سے بڑھتی ہوئی صورتحال پر ان کے اور حکومت کے درمیان اختلافات تھے۔ وہ وزارت میں ایک ماہ سے بھی کم عرصہ رہے۔
انھوں نے صدر جائر بوسونارو کی جانب سے جم اور بیوٹی پارلر کھولنے کے اقدام پر تنقید کی تھی۔تاہم انھوں نے اپنی پریس کانفرنس میں کوئی وجہ بیان نہیں کی۔ ان کے پیش رو کو صدر بوسونارو سے اختلاف کرنے پر برطرف کردیا گیا تھا۔ برازیلی صدر لاک ڈاؤن اقدامات کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور انھوں نے اسے صرف ‘معمولی سا فلو’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا پھیلنا ناگزیر ہے۔
برازیل نے حال ہی میں کرونا وائرس متاثرین کی تعداد کے اعتبار سے جرمنی اور فرانس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہاں اب تک کرونا کے دو لاکھ 20 ہزار سے زائد متاثرین ہیں جبکہ 824 مزید افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کے بعد اموات کی کُل تعداد 14 ہزار 962 ہوگئی ہے۔
یاد رہےکہ پاکستان میں بھی اسی قسم کی بحث ہو رہی ہے تاہم یہ حکومتی صفوں میں کسی قسم کے اختلاف کا باعث نہیں اور پاکستانی وفاقی و صوبائی وزرا صحت اور مشیران خاموش ہیں۔
پاکستان کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کرونا کے باعث شرح اموات 2.1 فیصد ہے جبکہ اس بیماری سے صحت یاب ہونے والے افراد کی شرح 28 فیصد ہے۔ گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے 1581 نئے مریض سامنے آئے ہیں جبکہ اسی دورانیے میں 31 مریض ہلاک ہوئے ہیں