پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملے کے الزام میں پی ٹی آئی کارکنان پر مقدمہ درج

پشاور میں ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملے کے الزام میں پی ٹی آئی کارکنان پر مقدمہ درج
پشاور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کے خلاف ریڈیو پاکستان کی عمارت پر حملہ کرنے اور سرکاری ریکارڈ اور آلات کو نذر آتش کرنے کے الزام میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

پولیس نے ایف آئی آر میں پی ٹی آئی کے 20 کارکنوں اور 200 سے 300 نامعلوم افراد کو نامزد کیا ہے۔

ایف آئی آر میں بتایا گیا کہ مشتعل مظاہرین نے گیٹ توڑ کر ریڈیو پاکستان پشاور سٹیشن میں داخل ہو کر عمارت اور موجود گاڑیوں کو آگ لگائی تھی اور خوف پھیلانے کی غرض سے توڑ پھوڑ کی۔ مظاہرین نے عملے کو یرغمال بنا کر تشدد کیا۔ اس فعل سے پورے شہر میں دہشت اور خوف پھیل گیا۔

ایف آئی آر کے مطابق 200 سے 300 نامعلوم افراد پولیس نفری پر پتھراو کرتے ہوئے دیواریں پھلانگتے ہوئے فرار ہو گئے۔ جن کی شناخت بذریعہ سی سی ٹی وی فوٹیج و دیگر ذرائع جاری ہے۔



10 مئی کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارت پر حملہ کیا۔ سینکڑوں پرتشدد مظاہرین ریڈیو پاکستان کا مین گیٹ توڑ ا اور عمارت میں گھس گئے۔

ڈی جی ریڈیو پاکستان نے بتایا کہ شرپسندوں نے نیوز روم اور سٹیشن کے دیگر حصوں میں توڑ پھوڑ کی۔پی ٹی آئی کارکنوں نے خواتین سمیت عملے پر تشدد کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے سرکاری ریکارڈ اور آلات کو آگ لگا دی۔

مظاہرین نے سٹیشن کے اندر کھڑی گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی اور کیمرے اور مائیکروفون سمیت سرکاری سامان لوٹ لیا۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین کا واحد مقصد لوٹ مار اور لوٹ مار تھا اور انہوں نے ریڈیو سٹیشن کے عملے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔