جہاں تک پیپلز پارٹی کا تعلق ہے تو اس کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے، لیکن وہ اسٹبلشمنٹ کو ناراض کرکے کچھ حاصل نہیں کرسکتی۔ اس کی سندھ حکومت معطل ہونے سے بچ گئی؛ آصف زرداری کو فی الحال سزا اورجیل کی صعوبتوں کا سامنا کرنے کاکوئی شوق نہیں؛ اور پیپلز پارٹی یہ بھی جانتی ہے کہ اگر تازہ انتخابات ہوتے ہیں تو اسے صوبے میں پہلے سے کم نشستیں ملیں گی۔اس کی وجہ صوبے میں اس کی مخالف پارٹیوں کاا بھرنا ہے۔ یہ پی ڈی ایم میں ایک معتدل آواز بن کر رہنا پسند کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ بلاول بھٹو صرف تحریک انصاف اور عمران خان کونشانہ بنا ئے ہوئے ہیں تاکہ وقت آنے پر اسٹبلشمنٹ کے ساتھ مل کرچلنا مشکل نہ ہو۔