وزیر اعظم کو امدادی چیک دینے کے لئے ملاقات: 'وزیر اعظم صنعتکاروں سے بات کرتے رہے مجھے نہ پہچانا نہ بات کی'

وزیر اعظم کو امدادی چیک دینے کے لئے ملاقات: 'وزیر اعظم صنعتکاروں سے بات کرتے رہے مجھے نہ پہچانا نہ بات کی'
وزیر اعظم عمران خان آج کر اپنے قائم کردہ کرونا فنڈ میں پاکستانیوں کی جانب سے خیرات اور عطیات کے منتظر ہیں۔ وہ بار ہا بیرون ملک پاکستانیوں سمیت تمام پاکستانیوں کو اپیل کر چکے ہیں کہ آفت کی اس گھڑی میں ہر پاکستانی بڑھ چڑھ کر کرونا فنڈ ریزنگ میں حصہ لے۔

اس حوالے سے پاکستانی قوم کے محسن عبد الستار ایدھی کے فرزند اور آج کل ایدھی فاونڈیشن کے روح رواں فیصل ایدھی بھی پیچھے نہیں رہے اور انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کو ایک کروڑ کا چیک دیا جسے وہ خود عمران خان کے حوالے کرنے وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تھے۔

وزیر اعظم عمران خان کو چیک دینے کی تصویر بھی وائرل ہوئی تھی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملک کے معروف ٹیکسٹائل انڈسٹری سے وابسطہ صنعتکار بھی  اس موقع پر موجود تھے۔  تاہم اب فیصل ایدھی نے ملاقات کے حوالے سے مایوس کن انکشاف کیا ہے۔ صحافی و اینکر ندیم ملک کے شو میں فیصل ایدھی نے  ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے انکشاف کیا کہ یہ ملاقات سات سے 8 منٹ کی ہوئی جس میں وزیر اعظم نے نہ انکو پہچانا اور نہ ہی ان سے کوئی گفتگو کی۔

https://twitter.com/nadeemmalik/status/1250829957691047937

اس دوران وہ اپنے صنعتکار دوستوں کے ساتھ گپ شپ میں مصروف رہے۔ چیک دینے سے قبل ایک صنعتکار جو فیصل ایدھی کا اس لئے ممنون تھا کہ عبدالستار ایدھی نے انکے والد کو نیویارک میں غسل دیا تھا اسنے فیصل ایدھی کے بارے  میں وزیر اعظم کو آگاہ کیا تو وزیر اعظم نے کہا اچھا آپ ہیں فیصل ایدھی۔ 

وہ کہتے ہیں کہ چیک دے کر واپسی پر دروازے میں میں نے وزیر اعظم کو ایدھی یونیورسٹی  کے چارٹر لینے میں مدد کی درخواست کی جبکہ ایدھی فاونڈیشن کے درآمدی سامان پر حکومت کی جانب سے کاٹی گئی 10 کروڑ کی ڈیوٹی کو واپس کرنے کی درخواست کی، جس پر وزیر اعظم نے اپنے سیکریٹری کو ان سے درخواست لینے کی ہدایت کی اور اپنے دفتر سے چلے گئے۔