نواز شریف کی پاکستان واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے: رانا ثناء اللہ

رانا ثنا اللہ نے انکشاف کیا کہ مئی 2022 میں الیکشن کا فیصلہ ہوچکا تھا اور وزیراعظم کی الوداعی تقریر بھی تیار تھی مگر چیئرمین پی ٹی آئی کی تقریر کے بعد حکمت عملی کو تبدیل کیا اور الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کیا۔

نواز شریف کی پاکستان واپسی کے معاملے پر گارنٹی مل چکی ہے: رانا ثناء اللہ

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نوازشریف کی عدالتوں سے بریت طے ہے۔ اُن کے لیے زیرو رسک ہوچکا ہے۔ اس معاملے پر ہمیں گارنٹی بھی مل چکی ہے۔

نجی نیوز چینل کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت سے ریلیف ملنا مشکل ہے  جبکہ الیکشن کی تاریخ آگے جانے پر اسٹیبلشمنٹ آن بورڈ ہے۔

رانا ثنا اللہ نے ایک بار پھر انکشاف کیا کہ مئی 2022 میں الیکشن کا فیصلہ ہوچکا تھا اور وزیراعظم کی الوداعی تقریر بھی تیار تھی مگر چیئرمین پی ٹی آئی کی تقریر کے بعد حکمت عملی کو تبدیل کیا اور الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ کیا۔ مسلم لیگ ن نے نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے دو پلان تیار کرلیے ہیں۔

پلان اے کے مطابق نواز شریف کی وطن واپسی اسلام آباد ایئرپورٹ پر ہو گی جبکہ پلان بی کے تحت نواز شریف کی آمد لاہور ایئرپورٹ پر بھی ہو سکتی ہے۔

نواز شریف   کے لاہور پہنچنے پر بڑا عوامی جلسہ بھی ہوگا۔ جس کو تاریخی بنانے کے لیے مریم نواز اور حمزہ شہباز کو خصوصی ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ سے نواز شریف کی حفاظتی ضمانت لی جائے گی۔  نواز شریف وطن واپسی سے قبل یکم ستمبر کو اہم پریس کانفرنس بھی کر سکتے ہیں۔