سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت کی درخواست پر ریمارکس دیے کہ چیئرمین نیب کے سوا کوئی ایک شخص بتائیں جو نیب کی تعریف کرتا ہو۔
سپریم کورٹ اسلام آباد میں جعلی بینک اکاونٹس کیس میں ڈاکٹر ڈنشا اور جمیل بلوچ کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیےکہ عدالت موجودہ کیس میں نیب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں، 20 ماہ سے ایک بندہ جیل میں ہے جب کہ مرکزی کردار آزاد گھوم رہے ہیں۔
جسٹس عمر عطا نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ نیب کی وجہ سے لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کریں گے، جاپان میں احتساب اور قانون کی بالادستی ہمارے لیے ایک مثال ہے۔
عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے مکالمہ کیا کہ ایک بڑے آدمی کو موٹروے پر گرفتار کرلیا جاتا ہے جیسے وہ کہیں بھاگ جائےگا، چیئرمین نیب اور آپ کے سوا ایک شخص بتائیں جو نیب کی تعریف کرتاہو۔جسٹس عمر عطا کا کہنا تھا کہ عوامی عہدہ رکھنے والوں کا احتساب ہر صورت ہونا چاہیے لیکن نیب اپنے قانون کا اطلاق سب پر یکساں نہیں کررہا۔