عمران خان گرفتاری کے لیے تیار ہیں لیکن ڈاکٹر اجازت نہیں دے رہے: ایڈووکیٹ اظہر صدیق

عمران خان گرفتاری کے لیے تیار ہیں لیکن ڈاکٹر اجازت نہیں دے رہے: ایڈووکیٹ اظہر صدیق
ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا ہے کہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان گرفتاری دینے کے لیے تیار ہیں لیکن ڈاکٹر اجازت نہیں دے رہے۔

زمان پارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا کہ آئی جی سے سیکیورٹی صورتحال طے ہو جائے تو عمران خان ضرور پیش ہوں گے۔

اظہر صدیق کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے۔ سیکیورٹی کےبہت سنگین خدشات ہیں۔ مشاورت کریں گے۔ اگر حالات ایسے بنے، پارٹی قیادت تیار ہوگئی یا ڈاکٹر نے اجازت دے دی تو عمران خان عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں۔ کوئی بھی ایسا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا جس سے حالات خراب ہو جائیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا کہ یہ لوگ عمران خان کو گرفتار کرنے آ رہے ہیں۔ ہم قانون کی عزت کریں گے لیکن اپنے لیڈر کو گرفتار ہونے نہیں دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما مراد سعید نے کہا ہے کہ قوم کو معلوم ہے موجودہ حکمران کسی محاذ پر عمران خان کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔ لاہور میں موجود تمام کارکنان فوری طور پر زمان پارک پہنچیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت بھی گرفتار ہوتی ہے تو کسی کال کا انتظار نہیں کرنا۔ پاکستان کے بہتر مستقبل اور غریب عوام کے لیے عمران خان ڈٹے رہے۔ اپنے حق اور حقیقی آزادی کے لیے سب باہر نکلیں۔

پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ زمان پارک کو ماڈل ٹاؤن بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور امید ہےعمران خان کو گرفتار کرنے کی حماقت نہیں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو معاملات ہاتھ سے نکل جائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے سری نگر ہائی وے بلاک کرنے اور پولیس پارٹی پر حملے کے کیس میں عمران خان کی عدم پیشی پر حفاظتی ضمانت کی درخواست خارج کردی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف 21 اکتوبر 2022ء کو انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت اسلام آباد کے تھانہ سنگجانی میں پولیس پر حملے کا مقدمہ درج ہوا جس میں گرفتاری سے بچنے کیلئے عمران خان نے آج درخواست ضمانت دائر کی تھی۔

درخواست کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل اظہر صدیق نے کہا تھا کہ عمران خان کو ڈاکٹرز نے چلنے سے منع کیا ہے. جس پر جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ عمران خان وہیل چیئر پر آجائیں۔

وکیل عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے عمران خان کو مکمل آرام کا کہا ہے۔ عمران خان کے زخم ابھی نہیں بھرے ہیں۔ پارٹی بھی تیار نہیں کہ عمران خان کو عدالت لایا جائے۔

اظہر صدیق نے کہنا تھا کہ طالبان والے معاملے پر بھی انہیں جان کا خطرہ ہے لیکن اگر عدالت چاہتی ہے تو عمران خان پیش ہو جائیں گے۔

عدالت عالیہ نے آئی جی پنجاب کو عمران خان کی لیگل ٹیم کے ساتھ بیٹھ کرسیکیورٹی امور طے کرنے کی بھی ہدایت جاری کردی۔

علاوہ ازیں جسٹس طارق سلیم شیخ نے ایک اور کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کو بروز پیر بتاریخ 20 فروری دن دو بجے پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔