وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ نے مسلم لیگ ق کے پاکستان تحریک انصاف میں ضم ہونے کی خبروں کی تردید کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پی ٹی آئی میں ضم ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔
وزیر اعلیٰ پرویز الہیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں ابھی تک ضم نہیں ہوئے اور انہیں تکلیف شروع ہو گئی ہے۔ پی ٹی آئی میں ضم ہونے کے لیے عمران خان نے مونس الہٰی کو دعوت دی تھی لیکن ہم نے پی ٹی آئی میں ضم ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔
پرویز الہٰی نے کہا کہ ہم مختلف معاملات میں مشاورت جاری رکھے ہوئے ہیں مگر ضم ہونے کی کوئی بات نہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان ہمارے لیڈر ہیں اور ان کی بڑی جماعت ہے۔ عمران خان نے مجھ پر اعتماد کیا اور ان کی وجہ سے ہی وزیر اعلیٰ کے عہدے پر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جوڑ توڑ کا کام ہے اور بہت جلد عام انتخابات ہوں گے۔ اب اسمبلیوں کے نہیں بلکہ اب عام انتخابات ہوں گے۔
ق لیگ کے رہنما نے کہا کہ شریف برادران نے لاہور میں ماضی میں کوئی کام نہیں کیا اور یہ لوگ لاہور کے مامے بنتے ہیں۔ ہم نے لاہور میں سارے پراجیکٹ پر کام کروایا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین نے پی ٹی آئی میں انضمام کے فیصلے پر چودھری پرویز الہیٰ کی پارٹی کی بنیادی رکنیت معطل کر دی۔ چودھری شجاعت حسین نے پرویز الہیٰ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 7 دن میں انضمام کے فیصلے پر وضاحت طلب کر لی۔
نوٹس میں چودھری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ صوبائی صدر پارٹی کو کسی دوسری جماعت میں ضم نہیں کر سکتا۔لہٰذا وضاحت آنے تک پرویز الہیٰ کی بنیادی رکنیت معطل کردی گئی ہے۔ نوٹس کے مطابق 7 دن میں پرویزالہٰی نوٹس کا جواب دے کر وضاحت کرنی ہو گی۔